کوئٹہ: جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان ،این اے 266سے ایم ایم اے کے نامزد امیدوار حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ جمہوریت اور ووٹ کو کرپشن کے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے جس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔
پارلیمنٹ میں اکثریت کے باوجود احتسابی عمل کے لیے عدالت کو خط لکھا گیا اور جب عدالت نے احتساب کیا تو اس کو ہدف تنقید بنایا جارہا ہے ، وہ بدھ کو اپنے حلقہ انتخاب سریاب، مشرقی بائے پاس، کلی احمد خانزئی، ھنہ، پرکانی آباد میں عوامی اجتماعات سے خطاب کررہے تھے ۔
ان اجتماعات سے پی بی 32کے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری، پی بی 31کے امیدار میر اسحاق ذاکر شاہوانی اور پی بی 30کے امیدوار مولانا حکیم محمد عیسیٰ ، حافظ زبیر احمد ایڈوکیٹ، حاجی وزیر محمد بڑیچ، حافظ زبیر احمد، مولانا شاد محمد، مولوی کریم داد ، مولانا نور محمد، میر شبیر احمد کردنے بھی خطاب کیا۔
حافظ حسین احمد نے کہا کہ شریف خاندان احتسابی عدالت کو لندن میں موجود اپنے چار محلات کی منی ٹریل نہیں دے سکے جبکہ پارلیمنٹ کے فلور پر خود نوازشریف نے خطا ب کے دوران ان محلات کو خریدنے کے ذرائع اور وسائل کے موجود ہونے کا اعتراف کیا ۔
حافظ حسین احمد نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ میں اکثریت کے حامل پارٹیاں احتساب کے لیے قانون سازی کرتے تو آج عدالتوں میں سیاستدانوں کو پیشیاں بھگتنی نہیں پڑتی، کاش سیاستدان پارلیمنٹ کو اہمیت دیتے اور اپنے گندے کپڑے وہاں دھوتے تو عالمی سطح پر ان کی جگ ہنسائی نہ ہوتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ مجلس عمل میں شامل پارٹیاں عرصہ سے پارلیمنٹ اور حکومت کا حصہ رہی ہیں لیکن اس طویل فہرست میں کسی ایک رہنما کا نام بھی نہیں ہے اس لیے اس بار صرف دیانتدار کے نعرہ کی روشنی میں متحدہ مجلس عمل انتخابی میدان میں اتری ہے۔
دریں اثناء جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ومجلس عمل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پی بی 32 سے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اسلامی آئین کی تدوین ملک کی ضرورت ہیں ،جس مقصد کیلئے پاکستان کا قیام عمل میں لایا گیا ۔
ہمارے حکمرانوں نے اس مقصد کی طرف ابھی تک سفر نہیں کیا، پاکستان کو معاشی طور پر اپنے پاؤں پر کھڑا دیکھنا چاہتے ہیں بھارت اور امریکی سازشوں کو ناکام بنا دینگے ، کوئٹہ میرا گھر اور صوبہ میرا محلہ ہیں عوام نے ساتھ دیا تو مثالی حکومت بناکر دکھائینگے وفاق میں بلوچستان کا مقدمہ لڑتے رہے ہیں ۔
مگر صوبے میں قوم پرستوں نے یا تو اپنی تجوریاں بھری یا صوبے کے فنڈ لیپس کرائے ،سی پیک کے منصوبے میں مقامی آبادی کی روزگار اور انفراسٹیکچر کی ترجیح چھوٹی صنعتوں کا فروغ اور بلوچستان کے کسان ومزدوروں کیلئے سود مند پالیسیوں کا اجراء کرینگے ۔
بلوچستان میں بجلی کی ترسیل اور تقسیم کار کا موثر نظام اور توانائی کے متبادل زرائع پہ عمل در آمد یقینی بنائینگے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء4 اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وپی بی 32سے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے پی ایم ڈی سی کالونی میں ایک بڑے انتخابی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پہ جمعیت رہنما سردار احمد خان شاہوانی ، مولانا محمد ، سردار اسد شاہوانی ، حافظ خلیل احمد سارنگزئی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی آئین کی تدوین ناگزیر ہوچکی ہیں اور یہی مسائل کا حل ہے ورنہ مملکت کا قیام اور اسکے مقاصد کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گا ۔
آئین پاکستان بھی اس بنیادی اساس پہ تاحال عملدرآمد کا طلبگار ہے کہ حاکمیت اعلی صرف الل کی ہیں اور قرآن وسنت کے منافی کوئی قانون نہیں بنے گا جب آئین اس حوالے سے ہماری رہنمائی کرتی ہے تو حکمران کیوں اب تک اسلام نافذ کرنے میں ناکام رہے معلوم ہوتاہے کہ برسراقتدار قوتیں دل کی چور رہی ہے ۔
انہوں نے ملک کو اس کے مقاصد کی طرف سفر جاری رکھنے دیا ہی نہیں انہوں نے کہا کہ ستر سال گزرگئے مگر ملک میں اسلامی آئین کی طرف حکمرانوں نے سفر بھی نہیں کیا ضرورت اس بات کی ہے کہ دینی قوتوں کو موقع دیا جائے کہ وہ اسلامی قوانین کے نفاذکے ساتھ ملک کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کی صلاحیت رکھتے ہوں کہ یہ ملک معاشی طور پہ اپنے پاؤں پہ کھڑی ہوسکے ۔
انہوں نے کہا کہ آکائیوں کو حقوق نہ ملنے کی وجہ سے محرومیاں بڑھی ہیں اکائیوں کو انکے حقوق ملیں گے تو ملک کے مسائل حل ہوجائینگے انہوں نے کہا کہ امریکہ اور بھارت پاکستان کو ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتے اور جب پاکستان چین کیساتھ سرمایہ کاری کررہا ہیں تو امریکہ اپنی معیشت کو بچانے کیلئے پاکستان میں سی پیک منصوبے کو سبوتاڑ کرنا چاہتی ہے مجلس عمل سی پیک منصوبے کو کامیاب بنانا چاہتی ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس پہ پہلا حق یہاں کی آبادی کا ہو۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت اقتدار میں آکرسی پیک منصوبوں میں مقامی آبادی کی روزگار و انفراسٹریکچر کی ترجیح چھوٹی صنعتوں کے فروغ اور کسان ومزدوروں کیلئے سود مند پالیسیوں کا اجراء وقومی صنعتوں کی بحالی کیلئے کردار ادا کریگی جبکہ بجلی کی ترسیل اور تقسیم کار کا موثر نظام اور توانائی کا متبادل ذرائع پہ عملد درآمد یقینی بنائینگے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے ایک تعلق ہے کوئٹہ میرے گھر کی طرح ہیں اور پوار صوبہ محلے کی طرح ہے اگر عوام نے موقع دیا تو اپنے صوبے اور شہر کو مثالی بنائینگے۔
بلوچستان میں مقابلہ قوم پرستوں سے ہے عوام انہیں مسترد کردیں ، غفور حیدری
وقتِ اشاعت : July 12 – 2018