|

وقتِ اشاعت :   July 13 – 2018

کوئٹہ:  عوامی نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان قومی اسمبلی کے حلقہ این اے265اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 26اور حلقہ پی بی 27پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوگئی۔

ہزارہ ڈیموکرٹیک پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے265کوئٹہ IIپر امیدوار عوامی نیشنل پارٹی کے نواب زادہ ارباب عمر فاروق کاسی جبکہ حلقہ پی بی 26اور حلقہ پی بی 27پر ہزارہ ڈیموکرٹیک پارٹی کے سربراہ عبدالخالق ہزارہ اور احمدعلی کہزاد ہونگے ۔

اس سلسلے میں گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں ہزارہ ڈیموکرٹیک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ اور عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی جس میں دونوں رہنماؤں نے قومی اسمبلی کے حلقہ 265کوئٹہIIاورصوبائی اسمبلی کے حلقوں پی بی 26اور پی بی 27پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کااعلان کیا اور کہاکہ اس وقت پشتون بلوچ اور ہزارہ اقوام کے درمیان اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

ہم کوئٹہ سے صوبے کے باقی اضلاع کو امن اور بھائی چارے کا پیغام دینا چاہتے ہیں ،اتحاد کیلئے ہمارے دروازے دیگر سیاسی جماعتوں کیلئے بھی کھلے ہیں ،

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی نے کہا کہ پشتون ، بلوچ اور ہزارہ قبائل کا اتحاد وقت کی اولین ضرورت ہے ہم نے ہمیشہ برادر اقوام کے مابین اتحاد و اتفاق اور یکجہتی کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے ہ

یہ اتحاد پارلیمنٹ سے ہٹ کر بھی موجود ہے اور اس کے لئے ہم نے ہمیشہ اپنا فعال اور مثبت کردارا دا کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی قدروقیمت اپنی جگہ لیکن بلوچستان میں لسانیت اور فرقہ واریت کی بنیاد پر جو نفرتیں پھیلائی گئی ہیں ان کے تدارک اور سدباب کے لئے پشتون ہزارہ اور بلوچ اتحاد انتہائی اہم کردار ادا کرسکتا ہے

ہمارے اتحاد میں بلوچستان نیشنل پارٹی بھی شامل ہے ہم پارلیمانی مفادات سے بالا تر ہو کر صوبے کے وسیع تر مفاد میں آگے بڑھنے کی کوشش کریں گے ۔

کوئٹہ چاغی کی نشست پر ضمنی انتخاب کے دوران ہم نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے میر بہادر خان مینگل کی حمایت کی تھی اور اس وقت ہمارے درمیان زبانی طور پر طے پایا تھا کہ ہم نے مستقبل میں اتحاد کن بنیادوں پر کرنا ہے اورا س کے کیا خدوخال ہوں گے

مگر حالیہ حلقہ بندیوں کے بعدکوئٹہ سے صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کے بعد معاملات طے کرنے میں کچھ وقت لگا ہمیں امید ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی اس اتحاد کا حصہ رہے گی ۔

ہمارے دروازے تمام جماعتوں کے لئے کھلے رہیں گے ۔ دونوں جماعتیں طویل مشاورت اور گفت و شنید کے بعد اس نتیجے پر پہنچی ہیں کہ کوئٹہ شہر سے قومی اسمبلی کی نشست این اے265پر اربا ب عمر فاروق کاسی ہمارے متفقہ امیدوارہوں گے جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی بی27پر عبدالخالق ہزارہ اور پی بی26پر احمدعلی کوہزاد دونوں جماعتوں کے متفقہ امیدوار ہوں گے آج کے بعد ہم کوئٹہ شہر میں جس بھی جماعت سے بات کریں گے ۔

مشترکہ حیثیت میں کریں گے ۔ اصغرخان اچکزئی نے کہا کہ انتخابات کے موقع پر کوئٹہ شہرسے ارباب عمر فاروق کاسی ، عبدالخالق ہزار ہ اوراحمد علی کوہزاد سے بڑھ کر اچھا امیدوار ہوہی نہیں سکتا تینوں شخصیات اس شہر کے باسی ہیں جن کا جینا مرنا اسی شہر میں ہے جبکہ اس وقت کوئٹہ سٹی سے جے یوآئی ، بی این پی اور پشتونخوا میپ کے امیدواروں سمیت اکثرامیدوار ایسے ہیں جو اس شہر کے باسی ہی نہیں کیا ۔

ان جماعتوں کے پاس کوئٹہ سے کارکن نہیں تھے کہ وہ انہیں امیدوار بناتے کوئٹہ کے شہریوں کو چاہئے کہ وہ اس بنیادی نکتے پرغور کریں کہ باہر کے کسی ضلع کا امیدوار ان کے لئے بہتر ہے یا کوئٹہ کا اپنا رہائشی جس کے دروازے چوبیس گھنٹے اہلیان کوئٹہ کے لئے کھلے رہتے ہیں ۔

بی این پی کے ساتھ ڈیڈلاک سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ڈیڈ لاک این اے265کی نشست پر تھا مگر ہمیں سردار اختر جان مینگل کی مدبرانہ شخصیت سے یہی امید ہے کہ ان کی جماعت ہمارے اتحاد کا حصہ رہے گی ۔