|

وقتِ اشاعت :   July 16 – 2018

کوئٹہ +خضدار+اندرون بلوچستان : سانحہ مستونگ کے تیسرے روزبھی بلوچستان کی فضاء سوگوار، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے یوم سوگ کے موقع پر قومی پرچم سرکاری عمارتوں پر سرنگوں رہا دوسری جانب سے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور قبائلی عمائدین کی جانب سے واقعہ کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے ۔

مذمتی بیانات میں رہنماؤں نے دہشت گردی کیخلاف جنگ جاری رکھنے کاعزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے ،جمعیت علماء اسلام کے رہنماء چیف آف قلندرانی سردار علی محمد قلندرانی نے نوابزادہ میر سراج رئیسانی سمیت دیگر ایک سو سے زائد بے گناہ افراد کی بم دھماکے میں شہادت کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نوابزادہ سراج رئیسانی ایک نڈر و بہادر قبائلی و سیاسی رہنماء تھے، جنہوں نے اپنی پوری زندگی ملک و قوم و قبائل کی خدمت میں گزاری، ان کی وطن دوستی بے مثال تھی، جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے امیر و سینیٹر مولانا فیض محمد نے کہاہے کہ نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت ایک سوسے زائد افراد کا مستونگ میں دھماکے میں شہادت پوری قوم پر کاری ضرب ہے ۔

یہ واقعہ ایک خاندان کے لئے نہیں پوری قوم کے لئے سانحہ ہے ، اللہ تعالیٰ سے دعاء ہے کہ شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق عطاء فرمائے ، جے یوآئی کے صوبائی امیر وسینیٹر مولانا فیض محمد کا کہنا تھا کہ نوابزادہ سراج رئیسانی اور ان کے ساتھی و عام لوگوں کابم دھماکہ کے ذریعے قتل عام ملک میں انارکی پھیلانے اور الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے ۔

اس واقعہ نے پوری قوم کو افسردہ بنادیا ہے، واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہم ،مستونگ سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اس سانحہ پر پورا بلوچستان اور بلوچ قوم افسردہ ہیں نواب زادہ سراج خان رئیسانی اور دیگر سینکڑوں بے گناہ افراد کی شہادت اور دیگرکی زخمی ہونے پر بہت افسوس ہے ۔

سانحہ پر صرف مزمتی بیان اور افسوس سے کچھ نہیں ہوتاحکومت ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت سے سخت اقدامات کرے ہم چیف آف ساراوان نواب اسلم خان رئیسانی ودیگر سو گواروں کے غم میں برابر کے شریک ہیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر پرنس موسیٰ جان بلوچ نے کہا ہے کہ چیف آف ساراوان کے خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں نواب محمد اسلم خان رئیسانی نواب زادہ حاجی لشکری رئیسانی اور دیگر شہداء کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔

بلوچ رابطہ اتفاک تحریک کے سربراہ اور خان آف قلات کے چچا پرنس محی الدین بلوچ نے سانحہ مستونگ کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے اسے غیر انسانی فعل کرار دیا ۔

انہوں نے کہا کہ اس غم ناک وقع پر پورا بلوچستان غمزدہ اور فضاء سوگوار ہیں انہوں نے چیف آف ساراوان نواب اسلم خان رئیسانی ،نواب زادہ حاجی لشکری رئیسانی سے نواب زادہ سراج خان رئیسانی کی شہادت اور دیگر بے گناہ لوگوں کی شہادت پر ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی ہے اور حکومت سے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متحدہ مجلس عمل و بی این پی کے پی بی 38سے مشترکہ نامزد امیدواروڈیرہ عبدالخالق زہری نے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء قبائلی شخصیت نوابزادہ سراج رئیسانی اوران کی بڑی تعداد میں ساتھیوں اور ورکز کی شہادت کے واقع کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے بم دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

وڈیرہ عبدالخالق زہری نے کہا کہ ہمارے پاس ایسے الفاظ بھی نہیں کہ جن کو زبان پر لاسکیں، اس واقعہ نے پورے صوبے کو غم سے نڈھال کردیا ہے ، نوابزادہ سراج رئیسانی ایک معتبر قبائلی و سیاسی رہنماء تھے ، ان کی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کا واقع دردناک ہے یہ واقعہ امن کو سبوتاژ کرنے اور عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کی کوشش ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری چیئرمین لعل جان بلوچ،سابق رکن قومی اسمبلی عبدالروف مینگل ،رہنما ارباب جھالاوان ارباب محمد نواز مینگل ڈاکٹر عزیز بلوچ ضلعی صدر آغا سلطان ابراہیم خان احمد زئی جنرل سیکرٹری عبدالنبی بلوچ سینئر رہنمارئیس غلام مصطفی گزگی ضلعی انفارمیشن سیکرٹری سیف اللہ شاہوانی تحصیل آرگنائزر سید سمیع اللہ شاہ عابد شاہوانی و دیگر نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ خضدار اور مستونگ کے واقعات بلوچستان کے امن کو ایک بار پھر خرابی کی طرف لے جانے کی کوشش کررہے ہیں انکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء وپی بی 39خضدار سے نامزد امیدوار آغا شکیل احمدخضداری نے کہاہے کہ مستونگ بم دھماکہ اور اس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت دیگر کارکنوں کی شہادت کا واقعہ پوری قوم کے لئے عظیم سانحہ ہے ، اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ، ملک و قوم کے دشمنوں نے بی اے پی کی کارنر میٹنگ کو ہدف بنا کر ہمیں قومی ومحب وطن دوست رہنماء سے محروم کرددیا ۔

شہید نوابزادہ میر سراج رئیسانی کی قربانیاں ملک و قوم و صوبے کے لئے ناقابل فراموش تھے دشمنوں نے اس عظیم رہنماء کو ہم سے چھین لیا، پیپلز پارٹی کے صوبائی رہنماء پی بی 38سے نامزد امیدوار سردار محمد عمران جتک پی بی 39 سے نامزد امیدوار و ضلعی صدر خالد محمود ایڈوکیٹ این اے 269 سے پاکستا ن پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار محمد رحیم خدرانی و دیگر نے مستونگ بم دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس دردناک واقع نے پورے بلوچستان کو افسردہ بنادیا ہے۔

، نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت بڑی تعداد میں قیمتی جانوں کا ضیاع قومی سانحہ ہے ، دشمنوں نے ایک آسان ہدف کونشانہ بنا کر بے گناہ انسانوں کو خون میں نہلا دیا ، نوابزادہ سراج رئیسانی ایک معتبر قبائلی رہنماء تھے ۔

انہوں نے اس سے قبل اپنے فرزند کی قربانی دی اور اب خود اپنے ساتھیوں سمیت جام شہادت نوش کرگئے ، ان کی شہادت کا واقعہ نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کے لئے کسی بھی قومی سانحہ سے کم نہیں ہے، ایم ایم اے و بی این پی کے پی بی 39سے مشترکہ نامزد امیدوار میر یونس عزیز زہری نے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء قبائلی شخصیت نوابزادہ سراج رئیسانی اوران کی بڑی تعداد میں ساتھیوں اور ورکز کی شہادت کے واقع کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے بم دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔

میر یونس عزیز زہری کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایسے الفاظ بھی نہیں کہ جن کو زبان پر لاسکیں، اس واقعہ نے پورے صوبے کو غم سے نڈھال کردیا ہے ، نوابزادہ سراج رئیسانی ایک معتبر قبائلی و سیاسی رہنماء تھے ، ان کی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کا واقع دردناک ہے ،یہ واقعہ امن کو سبوتاژ کرنے اور عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کی کوشش ہے ۔

اس واقع پر پوری قوم کو یکجھتی کا مظاہر ہ کرکے امن دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنا نا چاہیے،تحریک نفاذفقہ جعفریہ صوبائی کونسل بلوچستان کے صدرسردارطارق احمدجعفری نے کوئٹہ مستونگ میں نواب سراج رئیسانی، بنوں میں سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اکرام درانی کے انتخابی قافلوں پرخودکش حملوں کی پرزورمذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے ان سانحات کوانتخابات سبوثاژکرنے کی سازش قراردیتے ہوئے نگران حکومت سے مطالبہ کیاکہ کالعدم گروپوں آہنی شکنجے میں جکڑاجائے ۔ 

انہوں نے مستونگ میں نواب سراج رئیسانی سمیت لقمہ اجل بنے والے سیاسی کارکنان کے لواحقین کے غم میں ہم برابرکے شریک ہیں۔