|

وقتِ اشاعت :   July 28 – 2018

کوئٹہ : پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے انتخابات کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ یہ الیکشن نہیں بلکہ پاکستان کی فوج کی جانب سے سلیکشن تھا’’پی کے میپ‘‘کے صوبائی صدر اور سینیٹر محمد عثمان کاکڑ نے غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ فوج کے میجر، کرنل اور دیگر افسران ضلعی سطح پر اپنے پسندیدہ لوگوں کے لیے کھلم کھلا سرگرم تھے عثمان کاکڑ نے الزام لگایا کہ ملکی سطح پر اسٹیبلشمنٹ نے تحریک انصاف کے لیے بہترین مہم چلائی ۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن مکمل طور پر فوج کے کنٹرول میں تھا اور میڈیا پر سینسر شپ عائد تھی انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت کو انتخابات سے پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ وہ آئندہ انتخابات میں ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکیں گے ۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے کارکنوں نے بدھ کی صبح دس بجے پارٹی کے چئیرمین محمود خان اچکزئی کے حلقے میں ایک پولنگ اسٹیشن پر چھاپہ مارا تو وہاں ایک امیدوار کے لیے بوگس ووٹنگ کی جارہی تھی جس کی شکایت الیکشن کمیشن سے کی لیکن اس پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔

عثمان کاکڑ نے دعوی کیا کہ توبہ اچکزئی کے ایک پولنگ اسٹیشن پر کھڑے فوج کے ایک میجر نے ہماری خواتین ووٹرز کو پولنگ اسٹشن جانے کی اجازت نہیں دی اور ہمارے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال دیا گیا۔

ان کے بقول قلعہ عبداللہ میں بھی ایسی ہی صورتِ حال تھی جب کہ چمن میں ان کے لگ بھگ 1200 ووٹ مسترد کیے گئے عثمان کاکڑ نے کہا کہ ان ساری کارروائیوں کے خلاف ان کی جماعت احتجاج کر ے گی اور نئی حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کو متحد کرنے کی کوشش کرے گی۔