|

وقتِ اشاعت :   July 29 – 2018

ماضی کی طرح اس بار بھی بلوچستان میں مخلوط حکومت بننے جارہی ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بار سابقہ اہم سیاسی شخصیات اسمبلی میں نظر نہیں آئینگی کیونکہ ان کی جگہ نئے چہرے سامنے آئے ہیں۔ 

مرکز میں حکومت بنانے والی جماعت پی ٹی آئی اس بار بلوچستان کی مخلوط حکومت کا حصہ بننے جارہی ہے جس کا اعلان بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کیا۔ جام کمال کا کہنا ہے کہ مرکز میں بننے والی حکومت کے ساتھ ہم جائینگے کیونکہ بلوچستان کے مفادات وفاق سے وابستہ ہیں اور پی ٹی آئی کے ساتھ صوبہ اور مرکز کی سطح پر بات چیت کا عمل جاری ہے ساتھ ہی انہوں نے سادہ اکثریت لینے کا دعویٰ بھی کیا ہے ۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ حکومت بنانے کیلئے بات چیت کرینگے۔ دوسری جانب سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں ایم ایم اے کے ساتھ ہماری سیٹ ایڈجسٹ منٹ ہوئی لہذاان کے ساتھ بات چیت کرینگے جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ ہے البتہ بلوچستان عوامی پارٹی نے رابطہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی ہم نے کوئی بات چیت کی ہے، تاہم پارٹی مشاورت کے بعد ہی حتمی فیصلہ کرینگے۔ 

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومت بنانے کے دعوے اپنی جگہ مگر یہاں کچھ بھی ہوسکتا ہے جس طرح ماضی میں چند نشستیں جیتنے والی پارٹیاں حکومت بناتی آئی ہیں اوربلوچستان اسمبلی کو اپنے ہی جماعت کے ارکان نے عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے ختم کیا ہے جو ایک بار نہیں بلکہ دو بار ایسا ہوچکا ہے اس لئے حتمی طور پر یہ نہیں کہاجاسکتا کہ کون سی جماعت حکومت بنائے گی اور اپنی مدت پوری کرے گی۔ 

مبصرین کا کہنا ہے کہ بی این پی مینگل کو اس بار زیادہ نشستیں ملنے کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے سخت حالات کا سامنا کرتے ہوئے بلوچستان میں سیاست کی جس کے باعث ان کے ووٹ بینک میں اضافہ ہوا۔ جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی میں اہم سیاسی شخصیات شامل ہیں جو ماضی میں بھی بلوچستان حکومت کا حصہ بنی رہی ہیں البتہ اس بار بلوچستان عوامی پارٹی کے چند اہم رہنماؤں کو بھی شکست ہوئی ہے ۔

بلوچستان میں حکومت سازی کیلئے دونوں سیاسی جماعتوں کی جانب سے اہم بیٹھک لگنے جارہی ہے دونوں جماعتیں اس وقت پُرامید نظرآرہی ہیں کہ وہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوجائینگی، سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس بات کے امکانات زیادہ ہیں کہ دونوں جماعتیں مخلوط حکومت میں شامل ہوجائیں جس کیلئے پی ٹی آئی اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

بلوچستان میں نئی بننے والی حکومت پر سب کی نظریں لگی ہوئی ہیں کہ اس بار مخلوط حکومت میں کونسی سیاسی شخصیات اہم وزارتوں پر براجمان ہونگی اور وہ ماضی کی روایات کو توڑ کر بلوچستان میں ایک بڑی تبدیلی لائینگے۔اب تک مقابلہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل اور بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ اقتدار کا ہما کس کے سر پر بیٹھے گا۔