|

وقتِ اشاعت :   August 6 – 2018

 کراچی: واٹر کمیشن نے سربراہ واٹر بورڈ کو شہر میں گندے پانی کے رساؤ کے ذمہ دار افسران کی برطرفی کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں واٹر کمیشن کی سماعت ہوئی جس میں ایم ڈی واٹر بورڈ خالد محمود شیخ پیش ہوئے۔ سربراہ کمیشن نے ایم ڈی واٹر بورڈ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ایم اے جناح روڈ پر سیوریج کے پانی کی وجہ سے ایمبولینس بھی پھنس گئی۔ واٹر بورڈ حکام نے بتایا کہ ہفتہ کو کچھ کام ہوا تھا اور سڑک صاف کردیا گیا تھا مگر آج صبح پھر لیکیج ہوگئی۔

سربراہ واٹر کمیشن نے کہا کہ یہ روایتی باتیں مت کریں متعلقہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں، جہاں کہیں بھی اس طرح کا مسئلہ پیش آئے متعلقہ افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کریں، تحریری یقین دہانی کرائیں کہ آئندہ ایسی شکایت نہیں آئے گی، کیا آپ کے پاس برطرفی کا آپشن نہیں؟ نکالیں ذمہ دار افسران کو، دو سو افسران کو نکالیں اور نئے افسران رکھیں۔

ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا کہ دس بارہ افسران کو نکالا بھی ہے، ہائیڈرنٹ مافیا میرے پیچھے ہے اور ہائڈرنٹس متاثرین کے نام سے گروپ بنا رکھا ہے۔  واٹر کمیشن نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو شکایتی نظام فوری درست کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آپ میرٹ پر کام کریں اور قابل افسران کو بھرتی کریں، آپ کا عملہ نااہل ہے۔

واضح رہے کہ اتوار کو ایم اے جناح روڈ پر سی بریز پلازہ سے تبت سینٹر تک سیوریج کا پانی بھرنے سے ٹریفک کو گزرنے میں شدید مشکلات رہیں۔ عام گاڑیوں کے علاوہ مریضوں کو اسپتال لیجانے والی کئی ایمبولینسیں بھی راستہ نہ ملنے کے باعث پھنس گئیں اور انہیں بعض افراد نے رضاکارانہ طور پر راستہ بناکر آگے روانہ کیا۔