|

وقتِ اشاعت :   August 20 – 2018

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نجم سیٹھی نے نئی حکومت کی آمد کے ساتھ ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے استعفے کی ایک نقل شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنا استعفیٰ دینے سے قبل وزیر اعظم کے حلف لینے کا انتظار کر رہا تھا۔

نجم سیٹھی نے عمران خان کو بھیجے گئے اپنے استعفے میں لکھا کہ مجھے اگست 2017 میں بورڈ آف گورنرز کے دس اراکین نے بالاتفاق 3سال کے لیے چیئرمین پی سی بی منتخب کیا تھا۔

انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ متعدد مواقعوں پر کہہ چکے ہیں پاکستان کرکٹ کے لیے آپ کا ایک مقصد ہے لہٰذا یہ بہتر ہو گا کہ آپ یہ عہدہ سنبھالیں اور ایسی مینجمنٹ کو یہ ذمے داری سونپیں جسے آپ کا مکمل اعتماد اور بھروسہ حاصل ہو۔View image on Twitter

سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کے وسیع تر مفاد کے آپ کے مقاصد کو تکمیل تک پہنچانے کے لیے میں چیئرمین پی سی بی اور بورڈ آف گورنر کے رکن کی حیثیت سے مستعفی ہوتا ہوں۔

واضح رہے کہ سابق چیئرمین پی سی بی شہریار خان کی جانب سے عہدہ چھوڑنے اور مدت پوری کرنے کے بعد بورڈ آف گورنرز نے گزشتہ سال نجم سیٹھی کو پی سی بی چیئرمین منتخب کیا تھا۔

نجم سیٹھی اور ذکا اشرف کے درمیان ایک عرصے ایک عرصے تک پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے عہدے کے لیے میوزیکل چیئر کا کھیل جاری رہا تھا اور دونوں چیئرمین پی سی بی منتخب ہوتے رہے۔

تاہم 2014 میں نواز شریف نے ذکا اشرف کو پی سی بی چیئرمین کے عہدے سے برطرف کرتے ہوئے پیٹرن ان چیف کے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے نجم سیٹھی کو چیئرمین بنانے کا اعلان کیا تھا۔

عمران خان اور نجم سیٹھی کے اختلافات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سابق قائم مقام وزیر اعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی پر انتخابات کے دوران دھاندلی کا الزام عائد کیا۔

عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ کہ سیٹھی نے الیکشن میں ’35پنکچر’ لگائے’ اور انہیں اس کے صلے میں چئرمین پی سی بی بنایا گیا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے بعد میں 35پنکچر کو سیاسی بات قرار دیا لیکن پھر اپنے سابقہ موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ سیٹھی نے الیکشن میں سنگین دھاندلی کی اور 35 نہیں بلکہ 70 پنکچر لگائے۔

البتہ سیٹھی کو پی سی بی چیئرمین بنانے کے بعد چند ماہ بعد ہی کرکٹ بورڈ کے آئین کی روشنی میں حکومت نے نجم سیٹھی کو چیئرمین کے عہدے سے ہٹاتے ہوئے گورننگ باڈی کا رکن بنا دیا تھا اور بعدازاں شہریار خان چیئرمین پی سی بی منتخب ہوئے تھے۔

شہریار خان نے گزشتہ سال تک چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں جبکہ نجم سیٹھی نے پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے کام کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

اس عرصے میں نجم سیٹھی نے 2016 میں ملک کی پہلی ٹی20 لیگ ‘پاکستان سپر لیگ’ کا آغاز کیا جس نے دیکھتے ہی دیکھتے دنیا بھر میں بھرپور مقبولیت حاصل کی اور پاکستان کرکٹ ٹیم کو نئے ٹیلنٹ ملنے کا سلسلہ شروع ہوا۔

پہلے ایڈیشن کی شاندار کامیابی کے بعد لیگ کے اگلے دونوں ایڈیشن پہلے سے زیادہ کامیاب ثابت ہوئے اور پی ایس ایل نے مقبولیت کے نئے ریکارڈ بنانے کے ساتھ ساتھ قومی ٹیم کو بہترین کھلاڑی فراہم کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔

گزشتہ سال شہریار خان کے عہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد بورڈ آف گورنرز کے اراکین نے نجم سیٹھی کو 3سال کے لیے نیا چیئرمین پی سی بی منتخب کیا لیکن ایک سال بعد ہی نئی حکومت کے حلف اٹھانے کے ساتھ ہی سیٹھی نے اپنا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا اور قومی ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔