کوئٹہ /اسلام آباد: بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی17بولان سنی شوران میں مبینہ دھاندلی کے خلاف دائر درخواست پر الیکشن کمیشن آف پاکستان سوموار کو فیصلہ دے گا۔
ریٹرننگ آفیسر کو بھی پیش ہونے کی ہدایت اگر ریٹرننگ آفیسر یا ان کے وکیل پیش نہ ہوئے تو یکطرفہ فیصلہ بھی دیاجاسکتاہے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فریقین اور متعلقہ عملے کو پہلے ہی نوٹسز جاری کردیئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی17بولان سنی شوران میں مبینہ دھاندلی کے خلاف بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار میر عاصم کردگیلو نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں تمام ثبوت وشواہد کے ساتھ درخواست دائر کی تھی جس میں یہ موقف اختیارکیاگیا کہ25جولائی کے انتخابات میں اس حلقے میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی دھاندلی میں ملوث ایک پریذائیڈنگ آفیسر کو بھی گرفتارکیاگیا۔
جس نے یہ اعتراف کیاکہ اس نے اپنے دستخط سے چالیس بکس بلے پر سٹیمپ شدہ بیلٹ پیپرز اپنے پولنگ بوتھ اور دیگر پر تقسیم کئے۔درخواست میں ایبٹ آباد سے آنے والی بعض خواتین کی گرفتاری کے بھی ثبوت پیش کئے گئے ہیں جوکہ جعلی ووٹ ڈال رہی تھیں۔
درخواست میں الزام عائد کیاگیا ہے کہ ان خواتین کو تحریک انصاف کے امیدوار سرداریار محمد رند لائے تھے اوراپنے حق میں ووٹ کاسٹ کروارہے تھے اسی طرح پولنگ ختم ہونے کے بعد سنی شوران میں بی اے پی کے امیدوار عاصم گیلو کے ایجنٹوں کو ایک کمرے میں بند کردیاگیا اور انہیں فارم45 بھی نہیں دیئے گئے ۔
درخواست میں یہ الزام عائد کیاگیا ہے کہ بی اے پی کے عاصم کرد گیلو کے تقریباً28 سو بیلٹ پیپر جو ان کے حق میں ووٹ آئے تھے انہیں ڈبل انگوٹھا لگاکر خراب کیاگیا۔ درخواست میں اس مبینہ دھاندلی پر فوراً ایکشن لینے کی اپیل کی گئی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے میر عاصم کردگیلو کی جانب سے دائر اس درخواست کی سماعت کی تاریخ27اگست مقرر کرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر کو طلب کرتے ہوئے ہدایت جاری کی کہ 27اگست کو وہ یا ان کے وکیل ان کے روبروپیش ہوں اور دھاندلی کے ان ثبوت وشواہد کی وضاحت کریں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذرائع کے مطابق اگر ریٹرننگ آفیسر یا ان کے وکیل پیش ہوکر وضاحت نہیں کرتے تو پھر یکطرفہ فیصلہ بھی ہوسکتاہے۔
پی بی 17 بولان میں مبینہ دھاندلی کے خلاف دائر درخواست کا فیصلہ سوموار کو ہو گا
وقتِ اشاعت : August 27 – 2018