|

وقتِ اشاعت :   August 28 – 2018

کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ‘ مرکزی فنانس سیکرٹری رکن صوبائی اسمبلی ملک نصیر شاہوانی نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سنجدی مارواڑ میں حالیہ کان حادثے کی تحقیقات کو یقینی بنایا جائے اور ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے دلخراش واقعات کا روک تھام ہو سکے تحقیقات اس لئے بھی ضروری ہے۔

تاکہ اصل حقائق سامنے لائے جا سکیں کہ چند ماہ میں کان حادثات میں سینکڑوں جانیں کن کی کوتائی سے ضائع ہوئیں کان کنوں کی زندگیاں قیمتی ہیں پارٹی بیا ن میں کہا گیا ہے کہ محکمہ مائنز اور حکومتی ذمہ داروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس حوالے سے شعوری مہم چلائیں تو جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے عملی اقدامات کریں اور مائنز اونرز کو بھی اس حوالے سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کانکنوں کی زندگیاں محفوظ ہو سکیں کیونکہ وہ اپنی جانوں کو ہتھیلی پر رک کر کام کرتے ہیں کانکنوں کو بھی چاہئے ۔

کہ وہ ایسے اقدامات اپنائیں اور کمزوریوں اور خامیوں کو ختم کریں تاکہ لوگوں کی جانیں محفوظ رہ سکیں پے در پے ایسے واقعات یقیناًناقص اور موثر اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے ہوتے ہیں پارٹی محکمہ مائنز کے ارباب و اختیار کی توجہ بھی اس جانب مبذول کروانا چاہتی ہے کہ وہ ناقص پالیسیوں کو ترک کر کے اس سر نو پالیسی ترتیب دے کر جدید ٹیکنالوجی اپنانے کیلئے کول کمپنیوں کے مالکان ہدایات جاری کریں تاکہ قیمتی جانوں کو بچایا جا سکے انہوں نے کہا کہ ایک سال میں سینکڑوں کی تعداد میں سوات ‘ کوہستان سے تعلق رکھنے والوں فرزندوں کیلئے جو رقم مختص کی گئی ہے۔

وہ انتہائی کم ہے اس میں اضافہ کیا جائے اور محکمہ مائنز اینڈ منرلز کمپلسیشن کی رقم کو بڑھائے خدانخواستہ اگر قیمتی جان ضائع ہو جائیں تو محکمہ اس کو کمپلسیشن کی رقم نہیں دیتی بی این پی مزدوروں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتے رہے ہیں دریں اثناء پارٹی نمائندوں نے لواحقین کے گھروں پر جا کر اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کرتے ہوئے کہا گیا ہم اس غم میں لواحقین کے ساتھ برابر کے شریک ہیں ۔