چمن:عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و بلوچستان اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی نے کہا ہے کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والوں نے ووٹر کی عزت کو پامال کیا اور اس کا نتیجہ انہوں نے25جولائی کے انتخابات میں دیکھ لیا ، دین مبین اسلام اور پشتون قوم پرستی کے نام نہاد دعویداروں نے اقتدار میں آکر اپنے سیاسی کارکنوں اور عام عوام کو بری طرح سے مایوس کیا ۔
،2013ء کے انتخابات میں پشتونوں کے نام پر کامیاب ہونے والوں نے نواز شریف کے بغل میں بیٹھ کر پشتون مفادات کا سودا کیا ، ڈاکٹر مالک اور نواب ثناء اللہ زہری سے پشتونوں کے حقوق مانگنے کی بجائے ذاتی مراعات حاصل کیں ، شراکت اقتدار میں ہمیں تھوڑا یا بہت جو بھی حصہ ملا امن کا قیام ، بے روزگاری کا خاتمہ اور عوام کو درپیش دیرینہ مسائل کا حل ہماری پہلی ترجیح ہوگی ، پشتون ہزاروں سالہ تہذیب اور اعلیٰ قبائلی روایات کے حامل ہیں پشتون معاشرے میں جرگے کی اہمیت ہزاروں سالوں سے چلی آرہی ہے۔
اور آج بھی برقرار رہے ، خطے کاامن افغانستان کے امن سے مشروط ہے افغانستان میں امن ہوگا تو ہم بھی سکھ چین کا سانس لے سکیں گے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز چمن کے سنزلہ کاریز میں پشتون(ملیزئی) قبائلی گرینڈ جرگہ کے زیر اہتمام ان کے اعزاز میں منعقدکئے جانے والے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسہ عام میں ہزاروں افراد شریک تھے ۔ اصغرخان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس بار چمن کے عوام نے شعور کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیرمقامی افراد کو نہ صرف مسترد کیا بلکہ ووٹ کی بھرپور طاقت سے ان کے اعمال کے مطابق انہیں انجام تک پہنچا دیا۔
کامیابی کے بعد گرینڈ جرگہ ارکان نے میرے گھر آ کر الیکشن جیتنے کی مبارکباد دی یہ پشتون ولی اور روایات کی پاسداری کی ایک اچھی مثال تھی ۔اس جرگہ کا وجود برسوں کے ناامیدیوں کی بناء پر وجود میں آیا پشتون قوم پرستی اور اسلام کے نام پر ووٹ لینے والوں نے چمن کے غیور عوام اور اقوام کو مایوس کیا تھا جس کی وجہ سے ان دو سیاسی جماعتوں سے گرینڈ جرگہ کو الگ پلیٹ فارم اختیار کرنا پڑا جنہوں نے اپنے طورپر الیکشن لڑنے کا انتخاب کیا انہوں نے کہ بڑے عرصے بعد چمن کے اقوام نے مفادات کی سیاست کو مسترد کیا ان دو سیاسی پارٹیوں کو اس بار واضح پیغام دیا گیا ۔
کہ انہیں ڈانگہ ٹھیکیداری اور فنڈ کی ضرورت نہیں عزت کی ضرورت ہے جنہوں نے ماضی میں ووٹ کو عزت نہیں دی اس بار چمن کے اقوام نے انہیں بھی عزت سے نہیں نوازا ،انہوں نے کہا کہ اب تک ہمیں یہ معلوم نہیں کہ صوبائی حکومت میں ہمیں کیا حصہ ملنا ہے مگر امن وامان کا قیام ، روزگار کی فراہمی ، صحت ، تعلیم کے شعبے اور دیرینہ عوامی مسائل کا حل ہماری پہلی ترجیح ہوگی۔ چمن کے تمام قبیلوں کے حق کو نمائندگی دیں گے انہوں نے کہا کہ پچھلے سالوں میں امن وامان کے حوالے سے کیا کچھ نہیں ہوا ٹارگٹ کلنگ لاشوں کا ملنا اور سرعام گھروں میں گھس کر ڈاکو ٹولیوں کے شکل میں لوٹ مار کرتے رہے۔
جس پر قوم پرست جماعت پراسرار طور پر نہ صرف خاموش رہی بلکہ مفادات کے حصول کے بدلے انہوں نے اس تمام ترصورتحال پر خاموشی اختیار کی ہوئی تھی مگر25 جولائی کو جب عوام نے ہمارا نتخاب کیا تو ہم نے پارٹی سے یہ کہا کہ ماضی کے نمائندگان کے رویوں سے سبق سیکھنے کا وقت آں پہنچا ہے ہم نے عوام کے لئے وہ کچھ کرنا ہو گا جس کی عوام نے ہم سے امید لگا رکھی ہے گزشتہ دنوں تاجر کے قتل پر ہم نے اسٹینڈ لیا اور حکام کو بتا دیا تھا کہ ہمیں امن چاہیے۔
اور سدباب کرے قاتلوں ڈاکووں کو پکڑے ورنہ بستر اٹھا کر چلے جائیں شکر ہے کہ ہمیں رسپانس ملا ہمارے اسٹینڈ پر ہر دوسرے تیسرے روز چور قاتل ڈاکو پکڑے جا رہے ہیں اور ہم انہیں انجام تک پہنچائیں گے آج خوش قسمتی کی بات ہے کہ ان قوم پرستوں کا گڑھ سنزلہ کاریز میں گرینڈ جرگہ انقلاب برپا کر چکا ہے مگر آپ کو ہوش کا ناخن لینا ہو گا کہ آپ نے جو انقلابی کام شروع کیا ہے یہ ان سابق قوتوں کیلئے ناقابل برداشت ہے وہ طاقتیں طاق میں بیٹھے ہیں۔
وہ اب ایک بار پھر سے چاہتے ہیں کہ قوموں کو لڑایا جائے قومی اور قبائلی دشمنی کو ہوا دی جائے انہوں نے کہا کہ اے این پی سیاست کے میدان میں عوام کو بیپناہ مسائل سے چھٹکارا دینا چاہتا ہے ہم فخر افغان باچاخان کے پیروکار ہیں ہم ان عظیم شخصیت کے فلسفے پر گامزن ہے۔
جلسہ سے ملیزئی قوم کے سربراہ بزرگ رہنما حاجی خدائے میرخان اچکزئی گرینڈ جرگہ کے سربراہ سردار حاجی خیر محمد خان ملیزئی کنوینر حاجی رحمت اللہ پہلوان چیئر مین طاہرخان ملیزئی سربراہ بلوچستان امن جرگہ لالا محمد یوسف خلجی ضلعی صدر صدر اے این پی اسدخان اچکزئی ت مرکزی کمیٹی رکن صوفی اکبر خان تحصیل صدر گل باران افغان جاوید خان کاکڑ پرنسپل محمد طاہرسردرا محمود اچکزئی اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ سردار حاجی خیر محمد خان اچکزئی نے ہزاروں شرکاء کے اعزاز میں پرتکلف عشائیہ دیا۔
اسلام اور قوم پرستی کے دعویداروں نے ہمیشہ عوام کا استحصال کیا، اصغر اچکزئی
وقتِ اشاعت : August 28 – 2018