|

وقتِ اشاعت :   August 28 – 2018

کوئٹہ:وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے سندھ کے ساتھ بلوچستان کے پانی کے حل طلب امور کو فوری طور پر نمٹانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صوبائی سیکریٹری محکمہ آبپاشی کو سندھ کے محکمہ آبپاشی کے حکام کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اور کہا ہے کہ پٹ فیڈر کینال اور کیر تھر کینال سے بلوچستان کو اپنے حصے سے کم پانی ملنے کی وجہ سے نصیر آباد ڈویژن کے زمینداروں کسانوں اور عوام کو درپیش پانی کی قلت کو فوری طور پر دور کیا جانا چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ آبپاشی کے حکام کی جانب سے نصیرآباد ڈویژن کو درپیش پانی کی کمی اورپٹ فیڈر کینال کی توسیع کے منصوبے کے حوالے سے دی جانے والی بریفنگ کے دوران کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خریف اور ربیع کی فصلوں کے دوران پورا پانی نہ ملنے کی وجہ سے علاقے کے زمینداروں اور کسانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جبکہ نہروں میں پانی کی کمی سے پینے کا پانی بھی دستیاب نہیں ہوتا لہٰذا اس صورتحال کو فوری طور پر بہتر بنانے کے لئے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ ارسا کی جانب سے بلوچستان کو اس کے حصے کا پورا پانی فراہم کیا جاتا ہے تاہم سندھ میں پانی کو روک کر پٹ فیڈر اور کیرتھر کینال میں کم پانی چھوڑا جاتا ہے جس کی وجہ سے خریف اور ربیع کے سیزن کی فصلوں کو ضرورت کے مطابق پانی نہیں ملتا۔ سیکریٹری آبپاشی نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت کی روشنی میں صوبہ سندھ کے محکمہ آبپاشی کے حکام سے اجلاس منعقد کرکے مسئلے کے فوری حل کی کوشش کی جائے گی۔

انہوں نے وزیراعلیٰ کو پٹ فیڈرکینال کی صفائی، لائننگ اور توسیع کے منصوبے کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جبکہ انہوں نے حب کینال کی ری ڈیزائننگ کے مجوزہ منصوبے کے حوالے سے بتایا کہ اڑھائی ارب روپے کی لاگت کے اس منصوبے کا پی سی ون تیار کرلیا گیا ہے جسے منظور ی کے لئے وفاقی حکومت کو بجھوایا جائے گا تاکہ اسے وفاقی پی ایس ڈی پی کاحصہ بنایا جاسکے وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پٹ فیڈر کینال کیرتھر کینال اور حب کینال سے پانی کے ضیاع اور چوری کی روک تھام کو یقینی بنانے کی ہدایت کی،۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال نے عوامی نیشنل پارٹی کے اراکین صوبائی اسمبلی سے بات چیت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ لیویز فورس کو ختم کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ لیویز فورس کو جدید خطوط پر استوارکرتے ہوئے اسے جدید وسائل فراہم کریں کیونکہ لیویز فورس صوبے کی اقدار و روایات سے واقف فورس ہے۔پیر کے روز عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی کی قیادت میں انجینئرزمرک خان اچکزئی او رملک نعیم خان بازئی پر مشتمل پارٹی کے پارلیمانی وفد نے ملاقات کی۔ 

وفد نے وزیراعلیٰ میر جام کمال کو بی ایریا کے خاتمے اور تمام صوبے کو اے ایریا قرار دینے سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ ان کے بیان سے پورے صوبے کی لیویز فورس میں شدید تشویش پائی جاتی ہے لیویز فورس صوبے کی پشتون بلوچ روایات سے واقف فورس ہے جس کا قیام امن میں انتہائی اہم کردار ہے وزیراعلیٰ میر جام کمال نے اصغرخان اچکزئی کی قیادت میں اے این پی کے پارلیمانی وفد کو بتایا کہ جس طرح سے بیان آیا ہے۔

انہوں نے ایسی بات نہیں کی وہ کبھی بھی لیویز فورس کو ختم کرنے کا سوچ نہیں سکتے بلکہ ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ لیویز فورس کو جدید وسائل مہیا کریں اور اس مقصد کے لئے عملی کام کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی قبائلی روایات و اقدار سے ہم آہنگ فورس کو جدید خطوط پر استوارکرنے اہلکاروں کو جدید ٹریننگ اور دیگر سہولیات دلانے کے لئے موجودہ مخلوط صوبائی حکومت ہرسطح پر اقدامات اٹھائے گی۔

اصغرخان اچکزئی نے وزیراعلیٰ کاشکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کااظہار کیا کہ وہ لیویز فورس کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور لیویز اہلکاروں کو وسائل کی فراہمی کے حوالے سے بھرپور اقدامات اٹھائیں گے۔