|

وقتِ اشاعت :   August 29 – 2018

 راولپنڈی: انٹرنیشنل پولیس (انٹرپول) نے سابق صدر و آرمی چیف پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

جسٹس یاور علی کی سربراہی میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔ سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ ایف آئی اے نے پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ کیلئے انٹر پول کو خط لکھا تھا، مگر انٹرپول نے یہ کہہ کر درخواست مسترد کردی کہ وہ سیاسی مقدمات میں ریڈ وارنٹ جاری نہیں کرتے۔

پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے مقدمے سے علیحدگی کی درخواست کرتے ہوئے نئی حکومت آچکی ہے، غداری کیس میں مشرف کے وکلاء اب حکومت میں وزیر بن گئے ہیں، کیس چلانے یا نہ چلانے کا فیصلہ اب نئی حکومت نے کرنا ہے، وزارت داخلہ اب اس حوالے سے بہتر فیصلہ کرسکتی ہے، اس بنیاد پر پراسکیوشن سے دستبردار ہوا۔

جسٹس یاور علی نے کہا کہ آئندہ سماعت پر ملزم کے 342 کے بیان پر بھی فریقین دلائل دیں، آئندہ سماعت پر بھی اگر مشرف نہیں آتے تو بتایا جائے کہ کیس کو کیسے حتمی نتیجے تک پہنچایا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا وفاقی حکومت پرویز مشرف کیخلاف کیس واپس لینا چاہتی ہے؟

سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کے پاس وزارت داخلہ کا قلمدان بھی ہے، مشرف کیخلاف مقدمہ واپس لینے کی کوئی بات نہیں ہوئی ہے، مقدمہ عدالت میں ہے، قانون اپنا راستہ بنائے گا، نئے پراسیکیوٹر کا تقرر وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کی مشاورت سے ہوگا۔

سنگین غداری کیس کی سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔