صحبت پور: نصیرآباد ڈویژن رینج میں پولیس میں خالی آسامیوں پر بھرتی کا عمل مشکوک،امیدواروں کے شناختی کارڈ پولیس کی غفلت کے باعث غائب ہو کر نامعلوم امیدوار کے ذریعے درخواست سمیت میڈیا کے ہاتھوں تک پہنچ گئے ۔
تفصیلات کے مطابق حالیہ پولیس کی خالی اسامیوں کے پر کرنے کے لیئے نوجوان امیدواروں سے صحبت پولیس نے اصل کاغزات اور اصل شناختی کارڈ اپنے پاس جمع کر لیئے تھے۔
گزشتہ شب ڈسٹرکٹ پریس کلب صحبت پور کے باہر صحافیوں کو ایک مشکوک تھیلی کی خفیہ اطلاع موصول ہوئی پولیس کے ذریعے تھیلی قبضہ میں لی گی جس میں سے 47عدد قومی شناختی کارڈ اور ایک پریس کلب کے نام سے درخواست برآمد ہوئی جس میں پولیس کے ایک نامعلوم امید وار نے انکشاف کرتے ہوئے لکھاکہ پولیس کی حالیہ بھرتیوں میں میرٹ کی پامالی کی گئی ۔
صحبت پور پولیس لائن کے آفیسر ودیگر نے پیمائش اور دوڑ میں مبینہ طور پربھاری رقم لیکر حقداروں کی حق تلفی کر کے ایسے افراد کو دوڑ میں پاس کرایا جو کہ دوڑ میں شامل نہیں تھے۔اور اپنے من پسند امیدوروں کے شناختی کارڈ اپنے پاس رکھ کر انھیں مبینہ طور پر جعلی سلپ دے کر بھرتی ہونے والے ٹیسٹ میں بٹھایا اور انھیں کہا گیا کہ اگر کارڈ چیک کیئے جائیں تو کہنا کہ ہمارے کارڈ پولیس لائن میں جمع ہیں واپس نہیں ملے۔
جوکہ کسی ذریعے سے ہم پولیس لائن کے آفیسر کی گاڑی سے اٹھا کر میڈیا تک پہنچائے ہیں اور ہم وزیرداخلہ بلوچستان،آئی جی بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حالیہ پولیس میں ہونے والے ٹیسٹ منسوخ کر کے ازسرنو میرٹ کی بنیاد پر غیرجانبدار اور مخلص فرض شناس آفیسران کی نگرانی مین صاف وشفاف طریقے سے کروائے جائیں تاکہ حق داروں کو ان کا حق مل سکے۔
نصیرآباد پولیس میں خالی آسامیوں پر بھرتیاں مشکوک قرار
وقتِ اشاعت : September 1 – 2018