اسلام آباد: صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ کل ہوگی جس کے لیے الیکشن کمیشن نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
صدارتی انتخاب کے لیے کل سینیٹ اور قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بیک وقت پولنگ ہوگی، پولنگ کا وقت صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک مقرر کیا گیا ہے۔
صدارتی انتخاب کا طریقہ
آئین کے تحت صدر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوتا ہے، اس کے لئے مجموعی طور پر 1500 بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں، سفید رنگ کے بیلٹ پیپرز واٹر مارکڈ ہیں، جن پر 3 امیدواروں کے ناموں کے سامنے خالی خانہ چھاپہ گیا ہے۔
پولنگ کا طریقہ
صدر مملکت کے انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پر مشتمل ہے، سینیٹ ، قومی اسمبلی اور بلوچستان اسمبلی کے ہر رکن کا ایک ووٹ شمار ہوگا جب کہ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے 65،65 ووٹ شمار ہوں گے۔ صدر کا الیکٹورل کالج مجموعی طور پر 706 ووٹوں پر مشتمل ہوتا ہے لیکن مختلف اسمبلیوں میں نشستیں پوری نہ ہونے کی وجہ سے اس مرتبہ یہ تعداد 684 ہے۔
تحریک انصاف نے عارف علوی، پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن جب کہ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو میدان میں اتارا ہے۔ تینوں امیدواروں میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والا امیدوار صدر مملکت منتخب ہو جائے گا۔