اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق پیشرفت رپورٹ طلب کرلی جب کہ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم کی پاکستان میں جائیدادیں ضبط کرلی گئیں اور بیرون ملک اثاثوں کا سراغ لگایا جارہا ہے۔
سپریم کورٹ میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر رضوی نے بتایا کہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیا گیا ہے، انہیں واپس لانے کے لیے سفری دستاویزات دی جائیں گی، عدالت دو سے تین دن کا مزید وقت دے، اسحاق ڈار نیب ریفرنس میں بھی مفرور ہیں، کوشش ہے جلد سے جلد انہیں واپس لایا جائے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ریاست کسی اشتہاری کو واپس نہیں لا سکتی؟۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ برطانیہ کے ساتھ ملزمان کے تبادلے کا معاہدہ نہیں، تاہم معاہدے پر کام شروع ہوچکا ہے، فی الحال انٹرپول کے ذریعے ہی ملزم کو واپس لایا جا سکتا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اسحاق ڈار کی پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں جائیدادیں ہیں، پاکستان میں ان کی جائیدادیں ضبط ہو چکی ہیں، اب برطانیہ اور متحدہ عرب امارات میں ان کی جائیدادوں کا کھوج لگایا جارہا ہے۔
سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔