کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے پشتونوں کے قومی مسائل کے حل اور حقوق کے حصول کے لئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور جدوجہد کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے اندر آٹے میں نمک کے برابر نمائندگی کے بل بوتے پر پشتونوں کے دیرینہ مسائل کے حل کے لئے اقدامات اٹھائیں گے۔
، حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں پشتونوں کی نمائندگی کرتے رہیں گے اور ان کے دیئے گئے مینڈیٹ کا پاس رکھیں گے ، خطے کا امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے ، انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان اورا فغانستان کے مابین مثبت اور مثالی تعلقات ہوں دونوں ممالک مل کر دہشت گردی و انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے کام کریں ۔
اے این پی کے تاریخ جدوجہد اور قربانیوں سے عبارت تاریخ ہے جس میں قیدو بند سے لے کر جلا وطنی اور شہادتیں بھی شامل ہیں شہداء کے ارمانوں کی تکمیل کریں گے ، پارٹی قیادت کو ملنے والی دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوسکتے ۔
میاں افتخار کو تھریٹ الرٹ جاری ہونا تشویشناک ہے۔ان خیالات کااظہار اے این پی کے صوبائی صدر صوبائی اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی ،انورخان مندوخیل ، سید امیر علی آغا ، جمال الدین رشتیا، صابرخان مندوخیل ، شیخ زمرک خان مندوخیل ، امان اللہ حریفال ، انورخان مشوانی ، نقیب اللہ مندوخیل ، مسرور موسیٰ خیل و دیگر مقررین نے پارٹی رہنماء شیخ محمد یار خان مندوخیل کی ساتویں برسی کے موقع پر ظریف شہید پارک ژوب میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
پارٹی رہنماؤں نے شیخ محمد یار خان مندوخیل کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک حقیقی سیاسی کارکن ، باچاخان بابا کے سچے پیروکار کی حیثیت سے شیخ محمد یار خان مندوخیل کی زندگی اور جدوجہد ہر سیاسی کارکن کے لئے مشعل راہ ہے ۔
انہوں نے مشکل سے مشکل حالات میں بھی حق کاساتھ نہیں چھوڑا اور انتہائی مشکل حالات میں پارٹی کے لئے کام کیا وہ علاقے میں امن ترقی اور خوشحالی کے لئے کوشاں رہے پارٹی اپنے بزرگ رہنماؤں اور سیاسی کارکنوں کو نہ تو فراموش کرسکتی ہے اور نہ ہی شہداء کے خون اور اکابرین کی قربانیوں سے منہ موڑ سکتی ہے ۔
حق اور سچ کا پرچم عوامی نیشنل پارٹی نے ہمیشہ بلند رکھا اور اس کے نتیجے میں ہمیں ہر طرح کے مصائب اور مشکلات کا بھی سامنا رہا ہمارے سینکڑوں کارکن اور رہنماء پر تشدد واقعات میں شہید کردیئے گئے ہمارے اکابرین کو جیلوں میں ڈالا گیا آج بھی اگر کسی جماعت کے رہنماؤں کو عوام میں جانے سے روکا جاتا ہے تووہ عوامی نیشنل پارٹی ہے ۔ پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین کو حالیہ دنوں ایک بار پھر تھریٹ الرٹ جاری ہوا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ میاں افتخار حسین کو جان سے مارنے کی دھمکیاں اس سوچ کی عکاسی ہے جس کا عوامی نیشنل پارٹی کو شروع دن سے سامنا رہا ہے وفاقی حکومت اور خیبرپشتونخوا کی صوبائی حکومت کا فرض ہے کہ وہ نہ صرف میاں افتخار حسین بلکہ پارٹی کے تمام رہنماؤں و کارکنوں سمیت تمام لوگوں کو جان و مال کا تحفظ فراہم کرے ایک حکومت کا بنیادی فرض اپنے عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہوتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں پارٹی کو صوبے کے عوام نے جو مینڈیٹ دیا ہے اس پر ہم اپنے کارکنوں اور پشتون عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں بار بار ہم نے پہلے بھی کہا آج بھی کہتے ہیں کہ عوامی نیشنل پارٹی پشتونوں کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچائے گی اگرچہ اسمبلی میں ہماری نمائندگی آٹے میں نمک کے برابر ہے مگر ہم دن رات کام کرکے ثابت کریں گے کہ اگر قوم اور وطن کی خدمت کا جذبہ ہو تو تعداد کی کوئی اہمیت نہیں اصل اہمیت جذبے اور مقصد کی ہے ۔
ہمارا مقصد اپنے لوگوں کی ترقی اور خوشحالی ہے اس وقت پشتونوں کو مختلف مسائل کا سامنا ہے ان کے وطن پر آگ اور خون کا کھیل کھیلا گیاپشتون بحیثیت قوم کبھی بھی نہ تو دہشت گرد رہے ہیں نہ ہی انتہا پسندی اور بنیا د پرست رہے ہیں ۔
انہیں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دہشت گرد ، انتہا پسنداور بنیاد پرست ثابت کرنے کی کوشش ہوتی رہی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں امن کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے خطے کا امن افغانستان کے امن اور ترقی سے مشروط ہے خطے میں امن ترقی اور خوشحالی کے لئے ایک پرامن ، جمہوری اور مترقی افغانستان وقت کی اولین ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ انتہا ء پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان اورا فغانستان کے مابین مثبت تعلقات کا فروغ ضروری ہے ۔ دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ امن کے فروغ کے لئے کام کریں پاک افغان تعلقات میں بہتری ، مثالی تعلقات کا فروغ اور تجارتی ومعاشی سرگرمیوں میں اضافے کے مثبت اثرات پورے خطے پر مرتب ہوں گے ۔
اس لئے دونوں ممالک کو چاہئے کہ اس مقصد کے لئے کام کریں ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صوبائی حکومت کا حصہ ہے ہم نے حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ اپنے عوام کے لئے کیا ہے ۔
صوبے کو دوبارہ امن ترقی اور خوشحالی کا مرکز بنانے، یہاں کے عوام کو صحت اور تعلیم کی سہولیات مہیا کرنے اور بے روزگاری سمیت تمام چھوٹے بڑے مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے جس سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔
حکومت میں ہو ںیا اپوزیشن پشتونوں کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھیں گے،اے این پی
وقتِ اشاعت : September 12 – 2018