|

وقتِ اشاعت :   September 16 – 2018

خضدار:دو مختلف حادثات میں نو سالہ بچی سمیت پانچ افراد جاں بحق بیس زخمی ہو گئے ،پہلا واقعہ میں کراچی سے خضدار آنے والی مسافر کوچ مخالف سمت سے آنے مزد ا ٹرک کے درمیان تصادم ہوا جس کے نتیجے میں ایک سالہ بچی سے چار افراد جاں بحق جبکہ خواتین وبچوں سمیت بیس مسافر زخمی ہو گئے،۔

زخمیوں کو سو ل ہسپتال وڈھ اور گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال خضدار میں ابتدائی طبی امداد پہنچائی گئی،ہسپتالوں میں ادویات نہ ہونے کی وجہ سے زخمیوں اور لواحقین کو شدید پریشانی و مشکلات کا سامنا،تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے سہ پہر کراچی سے خضدار آنے والی مسافر کوچ اور کوئٹہ سے کراچی جانے والی مزدا ٹرک کے درمیان ڈراکھالہ کے مقام پر تصادم ہوا ۔

جس کے نتیجے میں ایک سالہ بچی ام حانی بنت عبدالسلام ساکن باجوڑی،عبدالصمد ولد عبدالرحمن،محمد عرفان ولد محمد یوسف ساکنان خضدار اور کلیم اللہ ولد علی محمد ساکن قلعہ سیف اللہ شامل ہیں،زخمیوں میں جاوید احمد،عبدالغفار،عنایت اللہ خان،خیر محمد،شبانہ،نظام الدین،عطاء اللہ،حافظ مشتاق،یار محمد،خیر محمد،مراد بی بی اور دیگر شامل ہیں حادثہ میں زخمی اور جاں بحق ہونے والے مسافروں کو لیویز و پرائیوٹ گاڑیوں میں سول ہسپتال وڈھ اور گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال خضدار پہنچایا گیا ۔

ڈپٹی کمشنر خضدار میجر (ر) محمد الیاس کبزئی نے سول ہسپتال خضدار میں ایمرجنسی نافذ کر دی جبکہ اسسٹنٹ کمشنر وڈھ محمد ایوب مری سول ہسپتال وڈھ میں مریضوں کو ابتدائی طبی امداد پہنچانے کے موقع پر موجود رہے واضح رہے کہ ہسپتالوں میں ادویات نہ ہونے کی وجہ سے زخمیوں اور ان کے لواحقین کو شدید پریشانی ومشکلات کا سامنا کرنا پڑا،۔

وڈھ اور خضدار کے ہسپتالوں میں رضا کاروں نے زخمیوں کے لئے خون کا عطیہ دیا جبکہ الغنی ویلفیئرٹرسٹ کی جانب سے زخمیوں کو ادویات جاں بحق ہونے والوں کے لئے کفن اور میتوں کو گھروں تک پہنچانے کا اہتمام کیا گیا ۔

ایک اور واقع میں وڈھ کے قریب کار کی ٹکر سے ایک کمسن بچی جاں بحق ہوگئی واضح رہے کہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر شہید سکندر آباد سے لیکر لسبیلہ تک موٹروے پولیس تعینات نہیں یہاں ہر قسم کی گاڑیاں چلانے والے ڈرائیور تیز رفتاری کرنے کے ساتھ ساتھ موبائل فون استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک حادثات میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے