اسلام آباد: قومی اسمبلی نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک منظور کرلی۔
منی بجٹ کی منظوری کیلئے اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ وزیر خارجہ اور تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے جنرل الیکشن 2018 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک پیش کی۔
پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی اور ارکان کی نمائندگی پر ابتدا میں حکومت اور اپوزیشن میں اختلافات کے باعث تحریک کو کچھ دیر کے لیے موخر کیا گیا۔ پیپلز پارٹی نے تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی کا مطالبہ کیا جب کہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ خصوصی کمیٹی کی سربراہی حکمراں جماعت کے پاس ہوتی ہے۔ بعدازاں حکومت اور اپوزیشن کے اختلافات دور ہوگئے جس کے بعد ایوان نے تحریک کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کو 2018 کے انتخابات پر شکوک شبہات ہیں، ہم نے اپوزیشن کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کیا، ہم شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے کچھ بھی پوشیدہ نہیں رکھیں گے، عوام کے نمائندوں پر مشتمل بااختیار خصوصی کمیٹی بنائی جائے گی، جس کی سربراہی حکومتی جماعت کے پاس ہوگی۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے ہیں اور ان کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔