|

وقتِ اشاعت :   September 19 – 2018

اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ بعض شخصیات کی جانب سے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا اعادہ ناقابل قبول ہے ۔

دھاندلی زدہ انتخابات کی تحقیقات کیلئے ایک ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود نہ بن پانا حکومت کی ناکامی ہے ، کسی قوم یا قومی شخصیات کی تضحیک ناقابل قبول ہے، مدنی ریاست کی بات کرنے والے اپنے چھ فٹ کے قد پہ پہلے ریاست مدینہ کا عملی نمونہ پیش کرے۔

ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کو تین صوبوں نے متفقہ قراردادوں کے ذریعے مسترد کیا تھا لیکن آج بعض شخصیات کی جانب سے کالا باغ ڈیم تعمیر کی تجویز قوم میں انتشار پیدا کرنے کے مترادف ہے ایسی شخصیات اور حکومت کو متنازعہ مسائل چھیڑنے سے باز رہنی چاہیے۔

جمعیت علماء اسلام نے آبی ذخائر بڑھانے کیلئے ہمیشہ ڈیمز کی تعمیر پہ زور دیا ہے مگر حکمرانوں کی سوئی صرف کالا باغ ڈیم پہ اٹکی ہوئی ہے جسے تین صوبوں نے متفقہ طور پہ مسترد کردیا ہے 12 ستمبر تک 25جولائی 2018 کے بدترین دھاندلی زدہ انتخابات کیلئے پارلیمانی کمیشن تشکیل دینی تھی جسکی حکومت نے خود پیشکش کی تھی جو پارلیمنٹ کی دونوں ہاوسز پہ مشتمل تھی لیکن آج تک حکومت اس میں کامیاب نہیں ہو سکی ۔

ہم نے صدارتی انتخابات کے موقع پر اس لیئے واک آوٹ کیا کہ کہ ہم حکومت کو یاد دلانا چاہتے تھے یہ فیصلہ ہوا تھا کہ 12 ستمبر تک پارلیمنٹری کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائیگا اور 13 ستمبر کو صدر کا خطاب ہوگا مگر حکومت نے وعدہ خلافی کی انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹری کمیشن کی فوری تشکیل ہونی چائیے تاکہ پتہ لگایا جاسکے 2018 کے انتخابات میں کہاں کہاں دھاندلی ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ریاست مدینہ کی بات کرتی ہے ریاست کا آغاز وہ اپنی چھ فٹ قد سے کرے حکومت ایسی بات کیوں کرتی ہے جو خود نہیں کرتی انہوں نے کہا کہ حکومت اور میڈیا بعض قوموں اور شخصیات کی کی مل کر تضحیک کررہے ہیں جب چاہے کسی قوم یا شخصیت کی پگڑی اچھالی جاتی ہے اس قسم کی حرکتیں ناقابل قبول ہے ۔

اس سلسلے میں پارلیمنٹ قانون سازی کرے اور بے لگام میڈیا کو لگام دینے کیلئے اقدامات کرے۔