اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے نواز شریف کی سزا معطلی اور رہائی پر ردعمل میں کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کا دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے۔ بنی گالہ میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت خصوصی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں نواز شریف کی سزا معطلی کے فیصلے اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری، وزیراعظم کے مشیر نعیم الحق اور قانونی ماہر ڈاکٹر بابر اعوان موجود تھے۔
بابر اعوان نے وزیراعظم کو شریف خاندان کی رہائی سے متعلق معاملات پر بریفنگ دی اور عدالتی فیصلے کے قانونی نکات پر روشنی ڈالی۔ عدالتی فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال اور نیب کی جانب سے سزا معطلی کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے بیان پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
شرکا نے نواز شریف کی سزا کی معطلی سے متعلق تحریک انصاف کے بیانیہ اور آئندہ کی حکمت عملی پر بات چیت کی، جب کہ وزیراعظم کے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دوروں کا جائزہ بھی لیا گیا اور دیگر اہم امور پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ادارے آزاد و خود مختار ہیں، ہم عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں اور انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، حکومت عدالتی فیصلوں کو آئین و قانون کی نظر سے دیکھتی ہے، ادارے مضبوط ہوں گے تو ہر بااثر شخص کے خلاف کارروائی ہوگی، کرپشن اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور ہمیں عام آدمی کی زندگی کو بہتر کرنے کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے۔
گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کو معطل کرتے ہوئے ان کی ضمانتیں منظور کرلیں اور انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔ تینوں افراد اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد لاہور میں اپنی رہائش گاہ جاتی امرا پہنچے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ عدالتوں کا مکمل احترام کرتے ہیں اور نواز شریف کی سزا معطلی کے فیصلے کا احترام بھی واجب سمجھتے ہیں، معاملہ آگے بڑھے گا اور قانون یقیناً اپنا راستہ خود بنائے گا۔
واضح رہے کہ نیب نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزاؤں کی معطلی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔