|

وقتِ اشاعت :   September 22 – 2018

دوحہ: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نئی دہلی کی جانب سے وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے ملاقات سے انکار کے لیے جولائی میں شہید حریت کمانڈر برہان وانی کے اسٹیمپ چھاپے جانے کے معاملے کو ستمبر میں بہانہ بناکر پیش کیا گیا۔

اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا روانگی سے قبل دوحہ میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ‘پاکستان کے جذبہ خیر سگالی پر بھارت کے پیچھے ہٹنے سے افسوس ہوا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘بھارت نے ابتدا میں ملاقات پر آمادگی ظاہر کی اور پھر انکار کے لیے جواز تلاش کیا’۔

شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ شہید حریت کمانڈر برہان وانی کے اسٹیمپ موجودہ حکومت کے آنے سے پہلے (رواں برس جولائی میں) چَھپے تھے، لیکن بھارت نے ملاقات سے انکار کے لیے جولائی کے معاملے کو ستمبر میں بہانہ بناکر پیش کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘دراصل بھارت کے اندرونی حالات نے انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دی’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘پاکستان اور بھارت کے درمیان تصفیہ طلب مسائل کا حل مل بیٹھ کر بات چیت میں ہے، جس سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا’۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘اس سارے معاملے میں جس طرح سفارتی آداب کو روندا گیا، اس کی بھی مثال نہیں ملتی’۔

شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ‘وزیراعظم عمران خان نے  26 جولائی کو اپنی تقریر میں بھارت سے تعلقات کے حوالے سے جن جذبات کا اظہار کیا تھا، اس کے برعکس  بھارت میں وزیراعظم کے لیے جو جملے استعمال کیے گئے، وہ انتہائی نامناسب ہیں اور مجھے یہ بیان پڑھ کر بہت افسوس ہوا’۔

پاک-بھارت وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاک بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات کی تجویز پیش کی گئی تھی جسے بھارت نے قبول کر لیا تھا۔

دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان 27 ستمبر کو نیویارک میں ملاقات بھی طے پا گئی تھی، تاہم گزشتہ روز نئی دہلی کی جانب سے یہ ملاقات منسوخ کردی گئی۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘عمران خان کی جانب سے خط کے بعد ہم سمجھے تھے کہ پاکستان مثبت سمت کی جانب گامزن ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان کی پیش کش کے پیچھے غلط ارادے تھے’۔

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘مذاکرات کی منسوخی کی خبر سن کر حیرت اور افسوس ہوا، یہ ایک موقع تھا جسے ضائع کر دیا گیا’۔

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات 2015 سے تعطل کا شکار ہیں۔