|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2018

کراچی: صدر مملکت کے وی آئی پی پروٹوکول کے خلاف آواز اٹھانے پر شہریوں کے خلاف 2 مقدمات درج کرلیے گئے۔

نئے پاکستان میں بھی شہریوں کو وی آئی پی موومنٹ اور ٹریفک کی بندش کے خلاف آواز اٹھانا مہنگا پڑگیا۔ حکومت کی جانب سے پروٹوکول کے خاتمے کے بجائے الٹا شہریوں کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔

کراچی میں گزشتہ شب صدرِ مملکت عارف علوی کی آمد و رفت کے لیے ٹریفک روک دی گئی۔  ایک شہری نے راستوں کی بندش کے خلاف آواز اٹھائی تو ٹریفک پولیس اہلکار ہتھے سے اکھڑ گئے۔

یہ واقعہ ہفتے کی رات شارع فیصل پر کارساز کے مقام پر پیش آیا۔ شہری نے موبائل فون سے وڈیو بناتے ہوئے ٹریفک کی بندش کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ پولیس اہلکاروں نے نہ صرف نامعلوم شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس کیخلاف کار سرکار میں مداخلت اور دیگر افراد کو اکسانے کے الزام میں مقدمہ بھی درج کرلیا۔ پولیس تشدد کے خلاف موقع پر عام شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جس سے فائدہ اٹھا کر نامعلوم شخص پولیس سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا اور گرفتاری سے محفوظ رہا۔

صدر مملکت کے قافلے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں دوسرا مقدمہ تھانہ ٹیپو سلطان میں فکس اٹ کے کارکنوں کیخلاف درج کیا گیا۔ پولیس کے مطابق 16 ستمبر کو نرسری بس اسٹاپ کے قریب فکس اٹ کے کارکنوں نے پروٹوکول میں مداخلت کی۔ فکس اٹ کی شرٹس پہنے افراد اچانک سڑک پر آئے اور وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے روکی گئی ٹریفک کو نکالنے کی کوشش کی۔ پولیس نے مقدمے میں نامزد دو سماجی کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے۔