|

وقتِ اشاعت :   September 26 – 2018

کوئٹہ: 22 برس بعد گوادر کی تحصیل پسنی کو پائپ لائن کے ذریعے پانی کی فراہمی شروع کی گئی واضح رہے کہ کئی سال سے گوادر پسنی جونی اور اورماڑہ کو ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم یا جا رہا تھا جس پر صرف گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران ڈھائی ارب روپے خرچ کئے گئے جبکہ موجودہ کام صرف ایک کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق گوادر میں گزشتہ کئی سالوں سے پینے کے پانی کی شدید قلت ہے اور گوادر سمیت پسنی اور ماڑہ جیونی کو ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا تھا جس پر کرپٹ ما فیا نے اربوں روپے کے اخراجات کئے اس حوالے سے کیس بھی نیب میں زیر سماعت ہے لیکن گزشتہ نگران حکومت میں سابق نگران وزیر پی ایچ ای نوید کلمتی جو گوادر سے تعلق رکھتے ہیں نے صرف ایک کروڑ روپے کی لاگت سے شادی کور ڈیم سے پائپ لائینز کے ذریعے پسنی گوادر کا بائیس سال بعد پانی کی فراہمی شروع کر دی ہے ۔

شادی کور ڈیم سے شہر تک پائپ لائن بچھائی گئی بلکہ پانی ذخیرہ کر نے کیلئے ٹینکس بھی بنا ئے گئے جہاں پانی جمع کر کے اسے پائپ لائن کے ذریعے شہریوں کو فراہم کیا جا رہا ہے حالانکہ ہر ماہ پانچ کروڑ روپے کا پانی خریدہ کر واٹر ٹینکر کے ذریعے شہریوں کو فراہم کیا جا رہا تھا اور ٹینکر ٹیکر ما فیا پی ایچ ای گوادر کے عملے کی ملی بھگت سے شادی کورڈیم سے ہی پانی بھر کر شہریوں کو فراہم کر رہا تھا ۔

اس گورکھ دھندے میں پی ایچ ای افسران اور ٹینکر ما فیا ں نے اربوں روپے بنائے جس پر گوادر اور دبئی میں اربوں روپے کی جائیدادیں بنائی ہیں جس کی تحقیقات نیب نے شروع کر دی ہیں انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ صرف ڈیڑھ ماہ میں صرف ایک کروڑ روپے کی لاگت سے پورا کیا ہے جس پر وزیراعلیٰ نے تعریفی خط بھی لکھا ہے جلد ہی گوادر سمیت دیگر علاقوں کو بھی پانی کی فراہمی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔