|

وقتِ اشاعت :   September 26 – 2018

اسلام آباد: نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے حساس معاملات میں بے جا مداخلت سے باز رہے ہم اپنے وسائل پر وفاق کی دست اندازی کو کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز ایوان بالا میں ایک توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیا ل کرتے ہوئے کیا سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے انکشاف کیا کہ میر ے علم میں یہ بات آئی ہے کہ گزشتہ دنوں ریکوڈک سیندک اور بلوچستان کے دیگر قیمتی معدنی ذخائر اور وسائل سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر خان ترین ،وفاقی وزراء اور بلوچستان کے چند اشخاص کا اجلاس منعقد ہوا ہے جس سے ہمیں یہ خدشہ لاحق ہوگیاہے کہ وفاق بلوچستان کے آئینی معاملات میں نہ صرف بے جا مداخلت کررہاہے جبکہ بلوچستان کے وسائل سے متعلق ان کی نیت ٹھیک نہیں ہے ۔

18ویں ترمیم سے قبل بھی معدنیات صوبائی سب جیکٹ تھا اور اس کا مکمل اختیار صوبے کے ساتھ تھا ریکوڈک پر پہلے ہی بے پناہ کرپشن ہوئی ہے ہمیں عالمی عدالتوں میں گھسیٹا گیا اور صوبائی حکومت کو اس سلسلے میں کافی مالی وسائل مقدمے پر خرچ کرنا پڑے ہیں اور آج حالات یہ ہیں کہ بلوچستان ریکوڈک پر ہاتھ تک نہیں لگا سکتا عالمی قوانین نے صوبے کو پابند بنارکھا ہے۔

اسی طرح کا معاملہ سیندک کے ساتھ کیا گیا ہم نے سیندک کے سلسلے پر بھی اپنے شدید اختلافات اکا اظہار کیا لیکن بدقسمتی سے ہماری بات سنی نہیں گئی میر حاصل خان بزنجو نے تبیہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاق صوبائی معاملات اور صوبائی خود مختیاری میں مداخلت سے باز رہے بلوچستان کے عوام اپنے وسائل سے متعلق پہلے ہی زخم خردہ ہیں اور اس حوالے سے وفاق کو عوام کی اساسیت کو سمجھتے ہوئے غیر آئینی اور بلوچستان دشمنی سے دور رہنا چاہیے۔