|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2018

کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان میر سلیم کھوسہ پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک)کے منصوبوں کی سیکورٹی کیلئے بھی لیویز کا اسپیشل پروٹیکشن یونٹ قائم کیا جا رہا ہے ۔

صوبے کے دیہی علاقوں میں امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ دار لیویز فورس کو بھی اب جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا جس کے لیے صوبائی حکومت نے نئے بجٹ میں آٹھ ارب روپے رکھے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا صوبائی وزیر داخلہ میر سلیم کھوسہ نے کہا کہ صوبے کے تقریباً 30 اضلاع کے دیہی علاقوں میں امن وامان برقرار رکھنے کی ذمہ دار لیویز فورس کو جدید خطوط پر ازسرِ نو تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جس پر آٹھ ارب روپے لاگت آئے گی ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتِ حال ماضی سے کافی بہتر ہے جس کی ایک وجہ شہری علاقوں میں کام کرنے والی پولیس کو جدید تربیت کی فراہمی اور ان کی صلاحیتوں میں اضافہ ہے صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ صوبے کے دیہی علاقوں میں امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ دار لیویز فورس کو بھی اب جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا جس کے لیے صوبائی حکومت نے نئے بجٹ میں آٹھ ارب روپے رکھے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ لیویز کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ پولیس صوبے کے صرف 10 فیصد علاقے میں کام کرتی ہے جب کہ باقی 90 فی صد علاقوں میں امن وامان کی ذمہ داری لیویز کی ہے انہوں نے کہ تنظیم نو کے تحت لیویز کو مختلف شعبوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے جن میں آپریشنل ونگ، تحقیقاتی ونگ، انٹیلی جنس ونگ، سریع الحرکت فورس، بم ڈسپوزل ونگ اور ہائی ویز لیویز شامل ہوں گے ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی سکیورٹی کے لیے بھی لیویز کا اسپیشل پروٹیکشن یونٹ قائم کیا جا رہا ہے پاکستان اور چین کے درمیان 60 ارب ڈالر مالیت کے اقتصادی راہداری منصوبوں میں بلوچستان کو کلیدی حیثیت حاصل ہے اور اس راہداری کا بڑا حصہ اس صوبے کے دیہی علاقوں سے گزر کر ساحلی شہر گوادر تک پہنچتا ہے اس راہداری کا 98 فیصد حصہ صوبے کے دیہی علاقوں سے گزرتا ہے جہاں امن وامان کی ذمہ داری لیویز فورس کی ہے۔ لیکن دہشت گردی سے نمٹنے کی مناسب تربیت نہ ہونے کے باعث فرنٹیر کور بلوچستان میں لیویز فورس کی معاونت کرتی ہے۔