|

وقتِ اشاعت :   September 28 – 2018

کوئٹہ: صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کے نجی ہسپتال میں ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث بچے کی ہلاکت،واقعہ کی کوریج کے لئے جانے والی نجی ٹی وی کی ٹیم پر ہسپتال انتظامیہ کا تشدد کیمرہ مین سے کیمرہ چھیننے کی کوشش ۔

میڈیا ٹیم کو یرغمال بنالیا گیا،ہسپتال انتظامیہ کا سیکورٹی گارڈ سے اسلحہ چھین کرفائرنگ کرنے کی بھی کوشش کی گئی،پولیس نے لڑائی جھگڑے میں ملوث ہسپتال انتظامیہ کے تین افراد کو گرفتار کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کے علاقے پٹیل باغ میں واقع نجی ہسپتال میں صغیر نامی شہری اپنے نومولود بچے کو تین روز قبل ہسپتال کے انکیوبیٹروارڈ میں داخل کروایا تاہم شہری کے مطابق تین دن تک وارڈ میں کوئی اسپیشلسٹ ڈاکٹر بچے کو دیکھنے کیلئے نہ آیاجسکے باعث بچہ جاں بحق ہو گیا جس پر لواحقین نے شدید احتجاج کیا واقعہ کی اطلاع ملتے ہی92نیوز کی ٹیم متعلقہ ہسپتال پہنچی جہاں کوریج کے دوران ہسپتال انتظامیہ نے نجی ٹی وی کی ٹیم کو کوریج سے روکا اور اسی دوران کیمرہ مین پر شدید تشدد کیااور اس سے کیمرہ چھیننے کی کوشش کی ۔

اسی دوران ہسپتال انتظامیہ نے نجی ٹی وی کی ٹیم کو یرغمال بنا لیااور لڑائی جھگڑے کے دوران ہسپتال کے سیکورٹی گارڈز سے انتظامیہ نے اسلحہ لیکر ٹیم پر حملہ اور فائرنگ کرنے کی بھی کوشش کی واقعہ کی اطلاع ملتے ہی متعلقہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی اور میڈیا ٹیم پر حملہ کرنے والے تین افرادکو گرفتار کر لیالواحقین نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ شہر میں ڈاکٹرز اپنے پرائیویٹ ہسپتالوں کے ذریعے سادہ لوح افراد کو لوٹنے کے مکروہ دھندے میں ملوث ہیں ۔

ایک رات کیلئے نومولود بچوں کو انکیوبیٹر میں رکھنے کے5ہزار روپے وصول کئے جاتے ہیں جبکہ ان تمام پرائیویٹ ہسپتالوں میں نہ ہی ڈاکٹرز موجود ہوتے ہیں اور نہ ہی نومولود بچوں کی مناسب دیکھ بھال ہوتی ہے اورپورے ہسپتال کومحض چند وارڈ بوائے کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے لہذا مذکورہ ہسپتال سمیت تمام نجی ہسپتالوں اور وہاں موجود انکیوبیٹر وارڈز کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔