|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2018

قلات: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں دینی معاملات کو چھیڑنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

نتائج خطرناک ہونگے ،توہین رسالت مدارس میں مداخلت اور اپنے مذہبی عقائد کی حفاظت کیلئے 8 اکتوبر کو آل پارٹیز کانفرنس سے دینی جماعتوں اور مدارس کے مہتممین کو دعوت نامے جاری کردیئے ہیں، ملک میں مہنگائی اور معیشت کی صورتحال بگڑتی جارہی ہے۔

کوشش کی کہ اپوزیشن جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے قلات میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ دینی معاملات پہ کوئی مفاہمت نہیں ہوگی حکومت نے اگر دینی معاملات میں مداخلت کی تو اسکے اچھے نتائج نہیں آئینگے اور اس حوالے سے ہم آخری حد تک جائینگے ۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں تبدیلی کی گنجائش کسی صورت قبول نہیں حکومت کو کس نے اختیار دیا ہے کہ وہ اپنی مرضی کی تبدیلیاں کرے اگر یہ حکومت اس لیئے لائی گئی کہ اسلامی دفعات کیساتھ چھیڑ خانی کی جائے تو ہم واضح کرنا چاہتے ہے کہ اسکے بہت بڑے نتائج برآمد ہونگے ۔

ملک اس چیز کا متحمل نہیں ہوسکتا انہوں نے کہا کہ احتساب سیاستدانوں سے لیکر ججز بیوروکریسی سب کی ہونی چائیے ملک میں دہرا معیار قائم کیا گیا ہے سیاستدانوں کی تضحیک کی جارہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد اس پیمانے پہ لوگوں کی تشویش پہلے کبھی نہیں آئی۔