کوئٹہ: سیاسی جمہوری طلباء تنظیموں کا مشترکہ اجلاس زیر صدارت پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن آزاد کے مرکزی صدر سید زبیر شاہ آغا کی منعقد ہوا ۔
اجلاس میں پشتونخوسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے صوبائی سینئر معاون سیکرٹر ی محمد علی کاکڑ، شہر اسلام جمعیت طلباء اسلام نظریاتی کے مرکزی صدر عبدالحمید شیرانی، نذیر احمد شیرانی ،انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی صدر ثناء اللہ آغا پروگرایسو یوتھ الائنس صوبائی آرگنائز ولی خان ،بلال بلوچ، پشتون ایس ایف آزاد کے سخی داد کاکڑ شریک تھے۔
اجلاس میں پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زونل سیکرٹری کبیر افغان کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے صوبائی حکومتی اورگورنر بلوچستان سے مطالبہ کیا گیا کہ جامعہ بلوچستان کے نااہل اور کرپٹ وائس چانسلر کو فوری طور پر برطرف کریں اور جامعہ بلوچستان کے طلباء وپشتونخوا ایس او کے رہنماؤں کے خلاف بلاجواز اور غیر قانونی مقدمات کو فوری ختم کرکے انہیں رہا کیا جائے ۔
اجلاس میں جامعہ بلوچستان کی سنگین غیر معمولی ماحول طلباء پر تشدید طلباء کی گرفتاریوں پشتون کلچر ڈے پر نااہل وائس چانسلر کی مسلح فورسز کے ذریعے حملہ میرٹ کے برخلاف تعیناتوں مسلح فورسز کی جامعہ کو قبضہ کرنا اور جامعہ کے معمولات میں مداخلت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک منظم منصوبہ بندی اور سازش کے تحت صوبے کے علمی ودرسگاہ کے مفلوج کرکے مسلح فورسز کے پیرک میں تبدیل کردیا گیاہے۔
جامعہ بلوچستان میں بنیادی علمی اور انسانی حقوق کو مکمل طور پر خاتمہ کردئے گئے اناہل وصلاحیتوں سے محروم کرپٹ بد اعنوان وائس چانسلر اپنی کرپشن چھپانے پر طلباء کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کررہے ہیں بلکہ انسانی حقوق کے برخلاف طلباء کو جامعہ بلوچستان میں داخل ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے قابل افسوس امر تو یہ ہے کہ مسلح فورسز کا کام جامعہ کی حفاظت کرنا ہے مگر اس کے برعکس مسلح فورسز کے ذریعے نا اہل وائس چانسلر طلباء پر تشدد کروا کر جامعہ میں خوف وہراس کا ماحول قائم کیا ہوگا ہے اجلاس میں فیصلہ گیا کہ آج بروز اتوار تمام طلباء تنظیمیں پریس کانفرنس کے زریعے تمام حقائق سامنے لائیں گے۔
جامعہ بلوچستان کو سکیورٹی زون میں تبدیل کیا گیا ہے ،طلباء تنظیمیں
وقتِ اشاعت : September 30 – 2018