کوئٹہ :وفاقی حکومت کی جانب سے گورنر بلوچستان کے نام کا فیصلہ تاحال نہیں کیا جاسکا ، بلوچستان کی پارلیمانی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے خواہش ظاہر کی ہے اگر یہ عہدہ انکی جماعت کوملے تو وہ صوبے کی بہتر خدمت کر سکتے ہیں ،تفصیلات کے مطابق چھ ستمبر کو محمدخان اچکزئی کے بطور گورنر مستعفیٰ ہونے کے بعد نئے گورنر بلوچستان کی تعیناتی اب تک عمل میں نہیں لا جاسکی ہے، گورنر بلوچستان کے نام کے لئے مختلف سیاسی ،سماجی رہنماؤں ،سابقہ بیورکریٹس کے نام زیرگردش ہیں اس حوالے سے بلوچستان اسمبلی میں بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ثناء بلوچ سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ پارٹی کی مرکزی قیادت کے مابین اب تک گورنر کے عہدے کے حوالے سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوئی اور نہ ہی انہیں علم ہے کہ وفاقی حکومت نے گورنر کے عہدے کے حوالے سے بی این پی کو پیش کش کی ہے یا نہیں ،انہوں نے بتایا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی بی اے پی کے بعد صوبے کی سب سے بڑی پارلیمانی جماعت اور وفاقی حکومت کی اہم اتحادی ہے اگر گورنر بلوچستان کو عہدہ بی این پی کو دینے کی بات زیر غور ہے تو یہ مثبت خبر ہے ہم بلوچستان کی ترقی کے لیے کردار ادا کرنا چاہتے ہیں اور گورنر کا عہدہ ملنے سے وفاق اور صوبے کے درمیان دوریاں بھی کم کرنے میں کردار ادا کر سکتے ہیں ،دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی ترجما ن بابر یوسفزئی نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے گورنر بلوچستان کے نام کافی الحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا وہ مرکز ی قیادت سے اس حوالے سے رابطے میں گورنر کے حتمی نام کا فیصلہ ہونے میں کچھ دن مزید لگ سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی قیادت نے گورنر کے حوالے سے اپنی تجاویز سے وفاقی حکومت کو آگاہ کردیا ہے اب فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے ،دوسری جانب باوثوق سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ قوی امکان ہے کہ گورنر بلوچستان پشتون ہونگے اور حتمی نام کا فیصلہ پی ٹی آئی کے چےئر مین عمران خان کریں گے
بلوچستان کے گورنر بارے تاحال فیصلہ نہیں ہوسکا، گورنر کے عہدے کیلئے بی این پی کو پیشکش بارے علم نہیں، ثناء بلوچ
وقتِ اشاعت : October 1 – 2018