سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے ماہ ستمبر میں ایک خاتون سمیت 42 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا۔
کشمیری میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ بھی بھارتی فوج نے ظلم و بربریت کی تاریخ رقم کرتے ہوئے خاتون سمیت 42 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا۔ اکثر نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔
اسی طرح گزشتہ ماہ احتجاجی مظاہروں پر لاٹھی چارج اور پیلٹ گن کے استعمال کے باعث 231 کشمیری زخمی ہوئے جب کہ حریت رہنماؤں سمیت 399 کشمیریوں کو حراست میں لیا گیا۔
دریں اثناء ایک درجن سے زائد سرچ آپریشن کے دوران 65 گھروں کو مسمار کیا گیا اور گھر گھر تلاشی کے دوران 14 خواتین کی بے حرمتی کی گئی۔ بچوں اور بزرگوں پر بھی تشدد کیا گیا۔
بوکھلاہٹ کا شکار بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے مظاہروں کو روکنے کے لیے جامع مسجد سری نگر میں دو مرتبہ نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی لگائی۔
علاوہ ازیں ماہ ستمبر میں بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنما شبیر احمد ڈار سمیت ایک درجن سے زائد حریت رہنماؤں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے سیاہ قوانین کے تحت نظر بند رکھا۔