|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2018

اسلام آباد: نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل خان بزنجو نے حکومت سے سعودی عرب کے ساتھ آئل ریفائنری اور ریکوڈک کے حوالے سے کئے جانے والے معاہدہ کی تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ہمیں اس معاہدے کی تفصیلات فراہم نہیں کی جائیں گی ہم روزانہ ایک گھنٹہ پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیں گے ۔

پیر کو سینیٹ میں عوامی اہمیت کے حامل معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ ایک اخبار کے مطابق سعودی حکومت کے ساتھ ایک آئل ریفارنری کی بات کی گئی ہے اورریکوڈک سعودی عرب کی حکومت کو دیا جا رہا ہے ،اگر بلوچستان کے منرل بھی وفاق اپنے پاس لے جانا چاہتا ہے اور اس کے معاہدے بھی وفاقی حکومت کرتی ہے تواٹھارہویں ترمیم کہاں گئی۔

سعودی عرب میں مائیننگ کے کون سے ماہرین ہیں ، آئل ریفارنریز اور ریکوڈک سعودی عرب کو کیوں دے رہے ہیں ، کیا بلوچستان کی ختم ہوچکی ہے کہ جوآپ یہاں بیٹھ کرمعاہدہ کریں گے ۔ آپ سیدھا سیدھا بلوچستان کوجنگ زدہ علاقوں کی طرف لے کر جارہے ہیں ، ہمیں اس معاہدہ کی تفصیلات چاہیے ،اگر ہمیں یہ معاہدہ فراہم نہ کیا گیاتو نیشنل پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ پارلیمنٹ کے پاس ایک گھنٹہ دھرنادیں گے۔

علاوہ ازیں ایوان بالا میں اپوزیشن جماعتوں نے سعودی عرب حکومت کے ساتھ گوادر میں آئیل ریفائنری قائم کرنے اورسینڈ کے ذخائر پر سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دینے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے صوبائی خود مختاری کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ حکومت سعودی عرب کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاہدے کرنے سے قبل پارلیمنٹ اور بلوچستان کی حکومت کو اعتماد میں لے ۔

سوموار کے روز سینٹ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر خطاب کرتے ہوئے سابق سینیٹر میاں رضا ربانی،بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو اور میر کبیر محمدشہی نے کہاکہ میڈیا کے زریعے اطلاعات مل رہی ہیں کہ پاکستان سعودی حکومت کو گوادر میں آئیل ریفائنری بنانے کی دعوت دے رہی ہے اسی طرح بلوچستان میں سینڈ ک کے ذخائر پر بھی سعودی حکومت کو سرمایہ کاری کرنے کیلئے راضی کررہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اگر یہ اطلاعات درست ہیں تو یہ صوبائی خود مختاری کے خلاف ہے انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کو بلوچستان میں سرمایہ کار ی کرنے کی دعوت دینے سے خطے میں مذید مسائل پیدا ہوسکتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ سعودی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاہدے کرنے سے قبل پارلیمنٹ اور بلوچستان حکومت کو اعتماد میں لیا جائے انہوں نے وزیر خزانہ اسد عمر سے مطالبہ کیا کہ سعودی حکومت کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کے بارے میں ایوان بالا کو اگاہ کیا جائے ۔