|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2018

کوئٹہ: پاکستان میں متعین ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا ہے کہ پاک ایران دوطرفہ تجارتی حجم گزشتہ چار ماہ کے دوران 46فیصد بڑھا ہے نئی حکومت کے ساتھ دوطرفہ تجارتی اہداف کے حصول، بنکنگ چینلز کی و دیگر سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی ہے۔

ایرانی حکام اور عوام عالمی سامراج کی تمام تر سازشوں اور مشکلات کے باوجود بھی انقلاب ایران کے بنیادی اصولوں پر کاربند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کی جانب سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے عشائیہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس سے قبل چیمبر آف کامرس کے پیٹرن ان چیف غلام فاروق خان خلجی، صدر چیمبر آف کامرس جمعہ خان بادیزئی، سینئر نائب صدر صلاح الدین خلجی،پاک ایران جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے صدر ولی محمد نورزئی، فیڈریشن آف کامرس کے حاجی عبداللہ اچکزئی، سابق سینئر نائب صدر محمد ایوب خلجی، حاجی فوجان بڑیچ و دیگر نے ایرانی سفیر اور ان کے وفد میں شامل افراد کا استقبال کیا۔

اس سے قبل چیمبر آف کامرس کے سابق سینئر نائب صدر حاجی ایوب خلجی نے چیمبر آف کامرس کی سالانہ کارکردگی سے متعلق اظہار خیال کیااور کہا کہ ایوان صنعت و تجارت کی روز اول سے کو شش رہی ہے کہ دونوں برادر اسلامی ممالک کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو روز افزوں ترقی ملے بلکہ ہماری کوشش ہو گی کہ 14اور 15اکتوبر کوجوائنٹ ٹریڈ میٹنگ میں دوطرفہ تجارتی مسائل کا حل نکالا جا سکے۔

انہوں نے چین کے طرز پر ایران کے ساتھ ایف ٹی اے آزاد تجارتی معاہدہ کی بھی تجویز دی ۔عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے پاکستان میں متعین سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا کہ انہیں بلوچستان اور کوئٹہ آمد پر انتہائی خوشی ہوئی ہے آج کا یہ پروگرام اور ملاقات دوستی کے آغاز کا دن ہے ہم آج ایسے نکات کو بیان کریں گے جو قابل بحث و عمل ہو۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا میں موجودہ حالات اور ناخوشگوار صورتحال کے پیچھے عالمی سامراج کا ہاتھ ہے اس وقت ایران عالمی سامراج کے مقابلے کی قیمت ادا کر رہا ہے، آزادی اور استقلال کی قیمت ادا کرنا پڑتی ہے عالمی سامراج مختلف حوالوں سے ہم پر حملہ آور ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دشمنوں نے چار دہائیوں سے ایران کے خلاف ہر طرح کی سازشیں کی ہے جن میں عراق کے ساتھ 8سالہ جنگ، اقتصادی پابندیاں اور دہشتگردی کے واقعات شامل ہیں، لیکن اس کے باوجود بھی ایرانی قوم اور اس کے قائدین اسلامی انقلاب ایران کے بنیادی اصولوں پر سختی سے کاربند ہے، انہوں نے کہا کہ ہم تیسری قوت کے منتظر نہیں بلکہ ایران اپنے معاملات اپنے ہمسائیوں کے ساتھ مل بہتر بنائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ خطے کی موجودہ حالات اور ہمیں درپیش مشکلات کا سبب عالمی سامراج ہے ، پاکستان اور ایران ہر طرح کے حا لات اور مشکلات میں ہمیشہ ساتھ رہے ہیں جس کا واضح مثال دو طرفہ تجارت کے حجم میں 130ارب ڈالر کا اضافہ ہے، گزشتہ چار ماہ کے دوران دوطر فہ تجارت میں 46فیصد اضافہ ہوا ہے بلکہ دوطرفہ تعاون کے ذریعے اس میں مزید بہتری لائی جائے گی۔