اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی(مینگل ) کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبے شروع نہ کرائے گئے تو اس کے نتائج بہت خطرناک ہوں گے۔
حکومت نے ابھی تک گمشدہ افراد کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کیے، اقوام متحدہ میں تقریریں کرنا آسان اورعملدرآمد کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔اختر مینگل نے کہا کہ اقوام متحدہ میں تقریریں کرنا آسان اور ان پر عملدرآمد کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
پاکستان اور بھارت کی جانب سے ایک دوسرے کو دھمکیاں دینے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ دونوں ممالک کے مابین معاملات بہتر کرنے کیلئے عمل طور پر ایک دوسرے کے معاملات میں دخل اندازی ختم کرنا ہوگی۔دنیا بھر میں کوئی ملک اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کر سکتا اس لیے اچھا لگے یا برا لیکن ہمسائیوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
سی پیک پاکستان کی تقدیر بدلنے والا منصوبہ ہے لیکن صوبوں کو حوالے سے صوبوں کو اعتماد میں نہیں لیا جا رہا۔بلوچستان وہ صوبہ ہے جس کی وجہ سے سی پیک کا منصوبہ بن رہا ہے، اگر گوادر نہ ہوتا تو سی پیک بھی نہ ہوتا۔اگر بلوچستان میں ترقیاتی منصوبے شروع نہ کرائے گئے تو اس کے نتائج بہت خطرناک ہوں گے۔
پاکستان کی خارجہ پالیسی عملی طور پر آزاد نہیں ہے جس کی وجہ سے پاکستان پر الزامات لگائے جاتے ہیں۔ ہر ادارہ اپنی حدود میں کام کرے گا تو ہی پاکستان ترقی کرے گا۔حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ گمشدہ افراد کو واپس لانے میں کردار ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔
حکومت نے لاپتہ افراد کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کئے، پاکستان بھارت ایک دوسرے کو دھمکیاں دینے کے بجائے مذاکرات کریں ، اختر مینگل
وقتِ اشاعت : October 2 – 2018