کوئٹہ: جمعیت علما اسلام کے ضلعی امیر و سابق سینیٹر حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کی گائے اور بھینس نیلام کرنے کے بعد بلوچستان کی گائے کو بھی نیلام کرنا چاہئے کیونکہ بلوچستان کی گائے صوبے کی معیشت پر بوجھ بن چکا ہے ۔
عوام کو ریلیف دینے کے بجائے اپنے مفادات کو ترجیح دی جارہی ہے 18ویں ترمیم کے بعد صوبے کے پروجیکٹ سی پیک، ریکورڈکٹ، سیندک اور گیس کے ذخائر صوبے کی ملکیت ہیں صوبے کے میگا پروجیکٹ گوادر سمیت دیگر پروجیکٹ سے متعلق حالیہ دنوں میں ہونیوالے معاہدوں میں صوبے کے وزیراعلی کو پوچھا بھی ہے کہ نہیں ۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے رہائش گاہ پر ملنے والے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاس کی گائے اوربھینسیں نیلام کرنے کے بعد بلوچستان میں انتخابات سے 1ماہ قبل وجود میں آنیوالی گائے کو بھی نیلام کرنا چاہئے کیونکہ صوبے کی گائے دودھ کم دیتی ہے خوراک زیادہ کھاتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ غریب صوبے کے عوام کے ٹیکسوں سے لاکھوں روپے مالیت کے قیمتی گاڑیوں کا بلوچستان کے وزرا کے لئے خریدنا شرمناک عمل ہے صوبے کی تعمیر و ترقی کے لئے فنڈز خرچ کرنے کے بجائے صوبے کے وزرا اپنے عیش و عشرت کیلئے مہنگی مہنگی گاڑیاں خرید رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبے کے پروجیکٹ سی پیک، ریکورڈکٹ اور سیندک اور گیس کے ذخائر صوبے کی ملکیت ہوتی ہے گزشتہ 5سالوں سے یہی لوگ صوبے میں حکمرانی کررہے ہیں کبھی مسلم لیگ ن کی شکل میں تو کبھی باپ پارٹی کے شکل میں کیا انہوں نے ماضی یا حال میں صوبے کے میگا پروجیکٹ سے متعلق ہونیوالے معاہدوں کے بارے میں ان سے کسی نے کوئی رائے لی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں جو معاہدے سی پیک کے حوالے سے کئے گئے جس میں نئے ممالک کو شامل کیا جارہا ہے کیا اس حوالے سے موجودہ وزیراعلی کو اعتماد میں لیا گیا ہے یا نہیں اگر وزیراعلی کو اعتماد میں لئے بغیر معاہدے کئے گئے تو پھر وزیراعلی کو سوچنا ہوگا کہ وہ صوبے کے ملکیت کی حفاظت کیسے کرتے ہیں اور نہ صرف سوچنا چاہئے بلکہ یہ بھی دیکھنا چاہئے کہ اس طرح کے معاہدے کرکے آئین کے آرٹیکل172کی خلاف ورزی تو نہیں کررہے ہیں کیونکہ 18ویں ترمیم کے بعدآئین کے172کے مطابق صوبے کے ملکیت کے حوالے سے جو بھی معاہدے کئے جائیں گے وہ صوبے کی مرضی سے ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاس کی گائے اور بھینس نیلام کرنے کے بعد بلوچستان کی گائے کو بھی نیلام کرنا چاہئے کیونکہ بلوچستان کی گائے صوبے کی معیشت پر بوجھ بن چکا ہے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے اپنے مفادات کو ترجیح دی جارہی ہے 18ویں ترمیم کے بعد صوبے کے پروجیکٹ سی پیک، ریکورڈکٹ، سیندک اور گیس کے ذخائر صوبے کی ملکیت ہیں صوبے کے میگا پروجیکٹ گوادر سمیت دیگر پروجیکٹ سے متعلق حالیہ دنوں میں ہونیوالے معاہدوں میں صوبے کے وزیراعلی کو پوچھا بھی ہے کہ نہیں۔
بلوچستان کی گائے کو بھی نیلام کیا جائے، حافظ حمد اللہ
وقتِ اشاعت : October 3 – 2018