کوئٹہ:بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ نے کہا ہے پر امن طلبا سیاست اور تعلیمی اداروں میں طلبا تنظیم کاری کے خلاف طاقت کے استعمال سے براہ راست منفی سوچ کو تقویت مل رہی ہے تعلیمی ادارے کرپشن کے مراکز میں تبدیل ہوچکے ہے دوسری جانب انتہا پسند زہنیت کو تقویت مل رہی ہے ترقی پسند قوم پرستانہ سوچ ہی تمام سیاسی سماجی معاشی مسائل کی مقابلہ کرسکتی ہے طلبا سیاست کو کاؤنٹر کرنے سے جمہوریت کی بنیادی پرورش کو نقصان پہنچ رہی ہے بی ایس او کسی بھی طلباء تنظیم کے ساتھ انصافی کی مذمت کرتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشتون طلبا کے ملنے والی وفد سے ملاقات کے دوران کیا طلباء کے وفد میں پی ایس او کے رہنما کبیر افغان پشتون ایس ایف(آزاد)رہنما ء زبیر شاہ پی ایس او کے دیگر کارکنان موجود تھے انہوں نے کہا کہ طلباء سیاست کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں بلخصوص جامعہ بلوچستان میں پیدا کردہ صورتحال تشویشناک ہے جامعہ بلوچستان میں گزشتہ سالوں کے دوران بلوچ و پشتون علمی شعوری اور ترقی پسند سوچ کو روکنے کے لئے مختلف حربے استعمال کئے جارہے ہے تمام حربوں کا مقصد قلیل تعداد میں یونیورسٹی تک پہنچنے والے طلبا ء میں شعوری عمل کی پابندی ہے تاکہ تعلیم کو صرف ڈگری کے حصول کا زریعہ بنایا جاسکے اور طلبا کو حقیقی شعوری عمل سے دستبردار کیا جاسکے وفد نے بی ایس او کے چیئرمین کو حالیہ ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا چیئرمین نے کہا بی ایس او ہر قسم کے ظلم و زیادتی کے خلاف ہے ہم طلبا کے خلاف ناجائز اقدمات کی مذمت کرتے ہے ۔
طلباء پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں،بی ایس او
وقتِ اشاعت : October 5 – 2018