|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2018

اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ وزیر اطلاعات نے پارلیمان کا تقدس پامال کیا اگر ایسا چلتا رہا تو ہم کیسے سینیٹ میں جائینگے ، پی ٹی آئی کو معلوم ہونی چائیے کہ وہ اس وقت اپوزیشن میں نہیں بلکہ حکومت میں ہیں، دینی مدارس کے حوالے سے کوئی بھی تبدیلی قابل قبول نہیں، اپوزیشن متحد ہورہی ہے، اداروں کے درمیان تصادم نہیں چاہتے،پارلیمینٹ بالادست ہے مگر سیاستدانوں کو آزاد فیصلے کرنی چائیے،8اکتوبر کو ہونے والی مجلس مشاورتی کانفرنس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ وزیر اطلاعات کو شاید ابھی تک اپوزیشن یاد آرہا ہے اس لیئے وہ آج بھی اپوزیشن کا کردار ادا کررہے ہیں وزیر اطلاعات کے ناشائستہ گفت گو سے قوم کا سر شرم سے جھک کیا ملک کے اعلی عہدے پہ فائز وزیر کو ایسی گفتگو نہیں کرنی چائیے تھی انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ابھی تک خود کو اپوزیشن سمجھ رہی ہے انہیں سمجھ لینی چائیے کہ جعلی ہی سہی انہیں حکومت دے دی گئی ہے اب وہ ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کریں اور گالی کلچر کو ختم کریں انہوں نے کہا کہ ایک مہینہ کے اندر وزیر اطلاعات کی ناشائستہ گفتگو نے پارلیمنٹ کا وقار مجروح کیا اگر ایسا رہا تو ہم سینیٹ کیسے جائینگے انہوں نے کہا کہ دینی مدارس اس ملک کی اساس ہے ماضی میں بھی غیر ملکی دباو کے نتیجے میں مدارس کے کردار کو مشکوک بنانے کی کوشش کی گئی مگر ہم نے اس وقت بھی غیرملکی دباو کا مقابلہ کیا اب بھی ایسے کسی فیصلے کو تسلیم نہیں کرینگے جس میں مدارس کو اعتماد میں نہ لیا جائے انہوں نے کہا کہ حکومت توہین رسالت کے قانون میں ترمیم کرنے کی کوشش ترک کردیں ایسی کسی ترمیم کو قبول نہیں کرینگے توہین رسالت کا قانون پہلے سے متفقہ طور پہ منظور کرلی گئی ہے اب ان کو چھیڑ کر حکومت کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے حکومت اپوزیشن کو تقسیم کرنا چاہتی ہے لیکن اپوزیشن متحد ہے جلد ہی اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بلائیں گے انہوں نے کہا کہ 8 اکتوبر کو اسلام آباد میں ملکی سطح کا اہم مجلس مشاورتی کانفرنس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے منی بجٹ میں غریب عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا بلکہ چیزیں سستی ہونے کے بجائے مہنگی ہوگئی ہے