|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2018

خضدار: خضدار میں کینسر تیزی سے پنجہ گھاڑرہی ہے ،پچاس کے قریب مریض زندگی موت کی کشمکش میں ہیں ،سینکڑوں مریض زندگی کی باز ی ہار گئے ہیں ،بلوچستان میں کینسر کا فری ہسپتال نہ ہونے اور گورنمنٹ ہسپتال(سینار ،بی ایم سی ) میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے معاشی بد حالی کا شکار مریض بیڈ پر موت کو گلے لگا لیتے ہیں ،عمران خان شوکت خانم ہسپتال کا ایک برانچ بلوچستان میں کھولیں ،وفاقی اور صوبائی حکومتیں بلوچستان میں کینسر کا جدید ہسپتال قائم کریں ان خیالات کاکینسر پر کام کرنے والے خضدار کے سوشل ورکرز نذیر احمد نتھوانی ،عطر خان مینگل ،الطاف حسین باجوئی ،سمیع اللہ گنگو ،شبیر احمد ایڈووکیٹ ،اللہ یار ساسولی ،محمد ابراہیم نتھوانی ،محمد اکرم نوتانی اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا نذیر احمد نتھوانی و دیگر سوشل ورکروں کا کہنا تھا کہ ہم اپنی مدد آپ اور مخیر حضرات کی تعاون سے اس وقت درجن بھر سے زاہد مریضوں کو ملک کے مختلف ہسپتالوں تک اعلاج کے لئے پہنچا دی ہے مگر اب ہماری مالی قوت جواب دیتی جا رہی ہے اس لئے ہم بلوچستان کے مخیر حضرات سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس کار خیر میں انسانی زندگیوں کو بچانے میں ہمارے ساتھ مالی تعاون کریں تھا کہ ان کا اعلاج جاری رکھا جا سکے ان کا کہنا تھا کہ خضدار میں کینسر انتہائی تیزی سے پھیل رہی ہیں وڈھ خضدار نال باغبانہ زہری کرخ سمیت دیگر علاقوں سے روزانہ کینسر کے مریضوں کی تشخص ہو رہی ہیں اس وقت بھی پچاس کے قریب مریض ہمارے ساتھ رجسٹرڈ ہیں اور بستر مرگ پر پڑے ہوئے کسی مسیحا کے منتظر ہیں ،ان مریضوں کی داد رسی کے لئے کوئی آگے نہیں آ رہے گزشتہ ایک ماہ کے دوران خضدار اور وڈھ میں کم بیش سات افراد کینسر کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے ہم وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ شوکت خانم کینسر ہسپتال کا ایک برانچ بلوچستان میں قائم کرنے کا اعلان کریں اور بلوچستان خصوصاً خضدار کے مریضوں کا شوکت خانم کینسر ہسپتال لاھور میں فوری اعلاج کا بندوبست کریں اس کے علاوہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بلوچستان میں جدید سہولیات سے آراستہ ہسپتال کے فور ی قیام کے لئے اقدامات اٹھائیں اگر ایسا نہیں کیا گیا تو روزانہ کینسر کے مرض کا شکار مریض مرتے رئینگے اور ہم اسی طرح صرف افسوس کرتے رئینگے اس کے علاوہ خضدار میں شوکت خانم یا کسی اور رفائی ہسپتال کا واک ان کلینک کھولا جائے انہوں نے خضدار سے منتخب اراکین اسمبلی سردار اختر جان مینگل ،نواب ثناء اللہ خان زہری اور میر یونس عزیز زہری ،خضدار سے تعلق رکھنے والے سینیٹر صاحبان طاہر بزنجو ،میر حاصل خان بزنجو ،شاہ زیب خان درانی سے مطالبہ کیا کہ وہ کینسر کی مریضوں کی زندگی بچانے کے لئے اپنا کوئی کردار ادا کریں تھا ہم سب ملکر اس کار خیر میں حصہ ڈالیں تو مریضوں کے مسائل حل ہونگے