کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء و رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بلاتفریق سب کا احتساب ہونا چاہئے احتساب ہونا چاہئے پچھلے 12سالوں میں بلوچستان میں لاپتہ افراد، ہیومن رائٹس اورڈویلپمنٹ سمیت بہت مسئلے پیدا ہوئے ہیں امید ہے وفاقی حکومت ان مسائل کو حل کریں گے وزیراعظم عمران خان اگر ان کے ارد گرد بیٹھے پیادوں کے کہنے پر چلتے رہے تو اتحادی جماعتوں کودیر تک ساتھ لے کر نہیں چل سکیں گے پاکستان تحریک انصاف کو چاہئے کہ وہ اتحادی جماعتوں کے مشاورت سے چلیں کیونکہ وفاق میں ان کے پاس تھوڑی اکثریت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کیا رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا کہ شہباز شریف کو گرفتار کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کو بولنے کے بجائے انصاف کو بولنا چاہئے اگر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء ان کی گرفتاری پر گفتگو کریں گے تو مجھے لگتا ہے کہ احتساب کے جو ادارے ہے ان کے انصاف سیاسی ہو جائیں گے اس میں کوئی شک نہیں کہ پچھلے کئی سالوں سے مسلم لیگ ن اقتدار میں رہی اور ان سے کئی غلطیاں ہوئی ہیں انہوں نے کہا کہ ہم احتساب کے خلاف نہیں ہے احتساب سب کو ہونا چاہئے لیکن کسی ایک شخص یا ذات کے خلاف نہیں بلکہ ملک بھر میں ہونا چاہئے بلوچستان میں بھی احتساب کے لئے بہت بڑا میدان پڑا ہوا ہے اگر انصاف کو بولنا ہے تو ہر علاقے، صوبے میں بولنا چاہئے انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی اپنے خواہشات کے مطابق حکومتی فیصلوں کو موڑنا چاہتی ہے پیٹرول،گیس،بجلی سمیت دیگر چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنا بیوروکریسی کی خواہشات ہوتی ہے کوئی بھی سیاسی جماعت نہیں چاہتا کہ وہ عوام پر مہنگائی کے بوجھ ڈالے بیوروکریٹس کے یہ خواہشات آج کے نہیں بلکہ پچھلے 15سے20سالوں سے ہے جب بھی وہ کرسیوں پر آکر بیٹھ جاتے ہیں تو وہ چاہتے ہیں کہ ان کا کام آسان ہو انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو چاہئے کہ وہ اتحادی جماعتوں کے مشاورت سے چلیں کیونکہ پی ٹی آئی کے پاس وفاق میں تھوڑی اکثریت ہے انہوں نے کہا کہ پچھلے 12سالوں میں بلوچستان میں بہت سے مسئلے پیدا ہوئے جن میں لاپتہ افراد، ہیومن رائٹس ، ڈیویلپمنٹ سمیت بہت سے مسئلے ہیں اور ان مسائل کے پیش نظر ہم نے پاکستان تحریک انصاف کیساتھ 6نکاتی معاہدہ کرلیا ہے انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے 12سال کے مسائل 12دنوں میں تو حل نہیں کیا جاسکتا لیکن ہم بطور اتحادی وقت فوقتاً وفاقی حکومت کو ان 6نکات کی یادہانی ضرور کراتے ہیں ہماری یادہانی کا مقصد ہر گز یہ نہیں کہ ہم پاکستان تحریک انصاف سے ناراض ہے اور امید ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اس 6نکاتی معاہدے پر عملدرآمد کرانے میں دلچسپی لے رہے ہیں پچھلے دنوں جب وزیراعظم عمران خان کوئٹہ آئے تھے اور ان سے جب ہماری پارلیمانی کمیٹی کی ملاقات ہوئی تھی تو انہوں نے باور کرایا تھا کہ انشاء اللہ بہت سے نکات پر بہت جلد پیش رفت ہوگی انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کو پاکستان تحریک انصاف سے صوبے میں تعمیر وترقی ،حقوق کی بحالی ، لوگوں کو تعلیم، صحت ، انصاف احتساب ان تمام چیزوں کے حوالے سے بہت سی امیدیں ہیں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے پیادوں ان کو ہر چیز میں آگے کرکے اس حال تک پہنچایا عمران خان بھی اگر اپنے پیادوں کے کہنے پر چلتے رہے توبہت دیر تک اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر نہیں چل سکیں گے اور اس سے ڈیموکریسی اور سسٹم کو تکلیف ہوگی اور عوام پر ٹیکسز لگا کر مہنگائی لائیں گے تو پھر وقت کیساتھ ساتھ آپ کے تعلقات عوام سے منقطع ہونے لگیں گے اور عوام سڑکوں پر آجائیں گے جس سے اپوزیشن کو موقع ملے گا ایسے میں آپ کو چاہئے کہ آپ بڑے احتیاط سے اور مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں سے صلاح و مشورے کرکے آگے چلیں ۔
بلوچستان میں بلا تفریق سب کااحتساب ہونا چاہئے، ثناء بلوچ
وقتِ اشاعت : October 9 – 2018