|

وقتِ اشاعت :   October 11 – 2018

مستونگ: سابق وزیراعلی و چیف آف سراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے سراوان ہاؤس کانک میں مختلف علاقوں سے آئے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے ساتھ ظلم و زیادتی اور وسائل کو بلوچستان کے اصل سیاسی رہنماؤں اور عوام کے مرضی کے برخلاف غیرملکی کمپنیوں کو فروخت کرنے کے خلاف ہمیشہ بات کی ہے اورہماری جدوجہد بلوچستان میں بسنے والے تمام محکوم و مظلوم عوام کو انکے حق و حقوق دینے اور بلوچستان کے ساحل وسائل پر بلوچستان کے عوام کی اختیارات دینے کیلئے ہیں۔وفاق بلوچستان کو اختیارات دینے سے یکسر قاصر ہے جس کے باعث بلوچستان کے مسائل میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔بلوچستان کا اصل مسلہ سیاسی معاشی ہیں۔اور بلوچستان کے مسلے کا سیاسی طورپر ہی حل نکالاجائے۔اس موقع پر دشت کمبلا سیکوزی سے بنگلزئی قبائل کے میر نعمت اللہ بنگلزئی اور حاجی رضوان بنگلزئی کی سربراہی میں میر نمت اللہ بنگلزئی،میر محمد شریف بنگلزئی،میر حاجی محمد نواز بنگلزئی اورمیر رحمان خان بنگلزئی نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت ملاقات کی اور حمایت کا اعلان کر دیا۔ سیاسی و قبائیلی رہنماء ممتان وکیل ایڈوکیٹ ،عبدالحمید بنگلزئی،حاجی اللہ بخش بنگلزئی،محمد یوسف بنگلزئی کی قیادت میں درجنوں افراد نے نواب محمد اسلم خان رئیسانی سے ملاقات کی۔انہوں نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک اپنی افرادی قوت سے مختلف شعبہ زندگی میں فائدہ اٹھاتے ہیں۔نوجوان ملک اورمعاشرے میں ریڈکی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے علاقے کے 60فیصد آ بادی نوجوانوں پرمشتمل ہونے کے باوجود ان سے کوئی خاطر خواہ کام نہیں لی جاتی جس کی وجہ سے معاشرتی برایو ں میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہاہیں۔ہمیشہ اہم عوامی مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے۔انہوں نے کہاکہ عوام نے موقع دیاتو میں اپنے علاقہ کے عوام کی خوشحالی،ترقی، زراعت سمیت دیگر عوامی مسائل کے حل کیلئے مزید اہم انقلابی اقدامات اٹھاؤں گا۔اس موقع پر مستونگ کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئیسینکڑوں سیاسی رہنماؤں اور قبائیلی عمائیدین بھی موجود تھے۔