|

وقتِ اشاعت :   October 13 – 2018

گوادر :  ایکسپر یس وے منصوبے کی تعمیر سے ماہی گیروں نے اپنے خدشات کااظہار کر دیا۔مشرقی ساحل پر گودی اور منی ہاربر تعمیرکیا جائے ۔ تین مقامات پر ماہی گیروں کی کشتیوں کے لےئے گزرگاہ بنائے جائیں ۔ ما ہی گیروں نے یا د داشت ڈپٹی کمشنر کو پیش کردی۔ 

مطالبا ت پورا نہ ہونے احتجاج کر نے کا اعلان۔ گوادر بندرگاہ کے لےئے مشرقی ساحل پر ایکسپر یس وے منصوبے پر کام کاآغاز ہونے کے بعد ماہی گیروں نے اپنے خدشات کااظہار کر دیا ہے ۔

گزشتہ روز سیکڑوں ماہی گیروں نے ڈھوریہ کے مقام پر ایک اجتماع منعقد کیا جس میں تشو یش کااظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ منصوبہ پر کام کاآغاز ہونے کے بعد ماہی گیروں کے روزگار کو بر قرار رکھنے کے لےئے متبادل منصوبہ بندی نہیں کی گئی اور منصوبہ پر کام شروع ہوتے ہی کشتیوں کو مشرقی ساحل سے نکلنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

جس سے ہزاروں ماہی گیروں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ پید اہوگیا ہے تاہم اس موقع پر اے ڈی سی گوادر انیس گورگیج اور دیگر افسران نے ماہی گیروں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل سنے ماہی گیروں کی جانب سے ڈی سی گوادر کے نام پر مسائل پر مبنی یا د داشت ان کے حوالے کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مشرقی ساحل پر 1500 میٹر لمبا اور 600میٹر چوڑا گودی تعمیر کیا جائے جس میں 80فٹ لمبا اور 40فٹ چوڑا جد ید آکشن ہال بھی شامل ہو۔

ماہی گیروں کی کشتیوں کے لےئے تین مقامات ڈھو ریہ ، گزروان اور بلو چ وارڈ میں گزرگائیں بنائی جائیں ، ماہی گیروں کی بہتر زندگی اور وزگار کے ساتھ ساتھ نئی نسل کی اعلی تعلیم اداروں میں موجودگی ، روزگار، صحت اور ہاؤسنگ اسکیم میں خصوصی شمولیت کو بھی یقینی بنایا جا ئے اور گزروان کے مقام پر منی ہاربر کی تعمیر بھی ممکن بنائی جائے۔ 

تاہم ماہی گیروں نے اعلان کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پر عمل نہیں کیا جاتا وہ روزانہ کی بنیادوں پر دھر نا دینگے ۔ واضح رہے کہ ایکسپر یس وے منصوبے پر کام آغاز ہونے کے بعد سمندری کی ڈرینجنگ بھی شروع کردی گئی ہے جس کے بعد ماہیگروں کو سمندر کے مخصوص ایر یا میں سے کشتی نکالنے کا حکم بھی دیا گیا ہے ۔