|

وقتِ اشاعت :   October 13 – 2018

خضدار:  سیاسی قبائلی رہنماسابق نگران وزیراعلیٰ بلوچستان، سابق وفاقی وزیر پٹرولیم میر محمد نصیر مینگل،سیاسی و قبائلی شخصیت و پی بی 40وڈھ سے آزاد نامزد امیدوار میر شفیق الرحمن مینگل نے کہاہے کہ ہماری تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے ہم مظلوم و محکوم عوام کے استحصال کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں۔

ہمارے آباؤ اجداد کی قربانیاں اس بات کی گواہ ہیں کہ وہ کبھی بھی ظالم کے ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہے،ہم بھی اپنے ان اکابرین کے نقش قدم پر چل کر کبھی بھی مظلوم کا ساتھ نہیں چھوڑ سکتے ہیں، ہم پہلے بھی مظلوم کے بازو معاون اور ان کا سہارا تھے اورآئندہ بھی ان کے شانہ بشانہ رہیں گے،وڈھ آڑینجی اور سارونہ و حلقے کے دیگر علاقوں کے عوام آج زندگی کی جس کرب اور پسماندگی کے دور سے گزررہے ہیں وہ ناقابل فراموش المیہ ہے۔

یہاں برسوں سے جن کو نمائندگی ملی ہے،وہ بتائے عوام کے لئے انہوں نے کیا کام کیا ہے، سوائے عوام کو غلامی، استحصال، پسماندگی،اور درماندگی دینے کے، ہم یہ دعویٰ کرسکتے ہیں کہ ہمیں مختصرپیمانے پر موقع ملاتو ہم نے کافی حدتک عوام کی فلاح وبہبود و خوشحالی کے لئے کام کیا آج ہمارے وہ کام عوام کے سامنے ہیں۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے وڈھ باڈڑی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا،۔جلسہ عام سے مولانا عبدالغفار، ٹکری عبدالغفور لانگو ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔سابق نگران وزیراعلیٰ بلوچستان میر محمد نصیر مینگل نے کہاکہ جو خدمت کے جذبے سے سرشار ہو وہ ضرور عوام کی خوشحالی کے لئے کام کرسکتا ہے، آپ سڑکوں کی تعمیر، پینے کے صاف پانی، اور بجلی کے منصوبوں و روزگار فراہمی کے منصوبوں کو ملاحظہ کرلیں ہم نے سب سے بڑھ کر کام کیا ہے۔

بدقسمتی سے وڈھ کے عوام کی نمائندگی ہمیشہ ایسے لوگوں کے پاس جاتا رہا کہ جنہوں نے عوام کی خدمت کوکوئی اہمیت نہیں دی یہی وجہ ہے کہ آج وڈھ پسماندگی میں سب سے آگے ہے، یہاں بچوں کو پڑھنے کے لئے نہ چھت نہ اسکولز ہیں اور نہ ہی ٹیچرز ہیں، لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔

آڑینجی سارونہ و دیگر علاقوں کے عوام تو آج بھی خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، عوام کو چاہیے کہ وہ 14اکتوبر کو عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار عوامی نمائندے کو ووٹ دیکر منتخب کردیں، میرشفیق الرحمان مینگل کی خدمات آپ کے سامنے ہیں جب وہ تحصیل ناظم تھے تو انہوں نے اپنی کوششوں کی باعث کافی حدتک یہاں کے عوم کے لئے کام کیا، اور وہ انتخاب کی صورت میں آئندہ بھی عوام کے لئے تاریخ ساز کام کرنے میں کردار ادا کردیں گے۔

پی بی 40کے امیدوار میر شفیق الرحمان مینگل نے کہاکہ ہم نے کبھی ووٹ کے لئے شرط نہیں رکھا ہے، بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ عوام کی حالت کو بہتر بنایا جائے، ہم عوام کے حقوق کے لئے ووٹ مانگ رہے ہیں، جب دیکھ رہاہوں کہ وڈھ کے عوام غربت و پسماندگی کی آخری درجے کی زندگی گزار رہے ہیں۔

ایسے موقع پر عوام کے حقوق اور ان کو انصاف کی فراہمی کے لئے جمہوری اندا ز میں الیکشن میں کھڑا ہونا ہمار ا فرض بنتا ہے کہ انہیں استحصال زدہ طبقے سے نجات دلا کر انصاف ان کے دہلیز پر انہیں پہنچایا جائے،اسی مقصد کے لئے ہم الیکشن میں کھڑے ہیں اور الیکشن بھر پور انداز میں لڑرہے ہیں اور مخالفین کے لئے کبھی بھی الیکشن کا میدان خالی نہیں چھوسکتے ہیں۔

یہ بات عوام کے ہاں رزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ 2008میں یہ سیٹ ہم جیت چکے تھے لیکن ایک سازش کے تحت ہماری جیت کو مخالفین کی جھولی میں ڈال دی گئی، اس کے بعد بھی ہم الیکشن میں کھڑے ہیں اور اس جمہوری عمل کو ہم آئندہ بھی اسی طرح سرانجام دیتے رہیں گے۔

انہوں نے کہ یہ ہماری تاریخ رہی ہے کہ ہم ہمیشہ مظلوم کے ساتھ ظالم کے خلاف کھڑے رہے ہیں، اور سینہ سپر ہو کر مظلوم کی حمایت کی اور ان کا بازو بنا۔ ہمارے آباؤ اجداد کی تاریخ قربانیوں سے لبریز اور بھری پڑی ہے،ہم اس شان پر فخر بھی کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں مظلوم کا ساتھ بننے کی شرف نصیب فرمایا ہے، مظلوم کی حمایت اور محکوم کا ساتھی اللہ تعالیٰ قسمت والوں کے سپرد کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز آپ نے دیکھا کہ پچاسی سالہ ایک بوڑھے شخص کو بلا جوازپابند سلاسل کردیا گیا، اس کا قصور یہ تھا کہ وہ حق رائے دہی کے استعمال کے لئے ایک قبائلی شخص کو چیلنج کیا تھا اور اس بوڑھے شخص او ر ان کے عزیز و اقارب نے ہمیں ووٹ دینے کا اعلان کیا تھا اس پاداش میں اس کو بند کردیا گیا تاہم پچاسی سالہ بوڑھے شخص کی عزت ہماری عزت ہے قرآن شریف میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کوئی قبیلہ کسی سے بھی مرتبے میں زیادہ نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی جدوجہد و عوام کے حقوق کا حصول ہماری منزل ہے جس کو سر کرنے کے لئے ہم اسی طرح جدوجہد جاری رکھیں گے۔ عوام 14اکتوبر کو گھروں سے باہر نکل آئیں اور خرگوش انتخابی نشان پر مہر ثبت کرکے مخالفین کے لئے یہ نوشتہ دیوار کردیں کہ اب وڈھ کے عوام میں شعورو آگاہی آچکی ہے اور ہمیشہ ایک استحصالی طبقے کے ہاتھوں دھوکہ نہیں کہاسکتے ہیں، عوام ووٹ کی پرچی کے ذریعے انقلاب برپاکرتے ہوئے اپنے لئے خدمت گزار نمائندے کا انتخاب لائیں