لاہور: قومی اسمبلی کے حلقہ این 131 لاہور اور این اے 63 راول پنڈی کے پولنگ اسٹیشنز کے باہر ہونے والی ہنگامہ آرائی میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
ملک کے مختلف شہروں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں عوام کا روایتی جوش و خروش دیکھنے میں آرہا ہے، تمام سیاسی جماعتیں اور کارکنان اپنے اپنے امیدوار کی کامیابی کے لئے کوشاں ہیں، تاہم بعض حلقوں میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی جانب سے ہنگامہ آرائی کی خبریں بھی موصول ہورہی ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131 لاہور میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے جہاں مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما خواجہ سعد رفیق اور تحریک انصاف کے ہمایوں اختر میدان میں ہیں۔
حلقے کے مختلف پولنگ اسٹیشنز کے باہر دونوں سیاسی جماعتوں کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی ۔ فاروق آباد اور لالک جان چوک کے پولنگ اسٹیشنز کے باہر کارکنان کی نعرے بازی ہاتھا پائی تک جاپہنچی۔ اس دوران ایک دوسروں پر لاتوں اور مکوں سمیت ڈنڈوں کا بھی آزادانہ استعمال کیا گیا، تاہم پولیس نے مداخلت کرکے دونوں جماعتوں کے کارکنان کو ایک دوسرے الگ کیا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 63 راولپنڈی میں بھی مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکنوں میں تصادم کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔ کارکنان نے ایک دوسرے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیئے۔
ملتان میں پی پی 222 جلالپور پیروالہ کے علاقے میں پولنگ اسٹیشن نمبر 88 کھاکھی پنجانی پر بھی جھگڑا ہوا۔ تحریک انصاف کے امیدوار رانا سہیل نون کی گاڑی پر آزاد امیدوار شازیہ کھاکھی کے حامیوں نے دھاوا بولتے ہوئے مبینہ طور پر پتھراؤ کیا، جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی امیدوار کی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔ رانا سہیل نون فوری طور پر پولنگ اسٹیشن 88 سے روانہ ہوگئے۔ ادھر آزاد امیدوار شازیہ کھاکھی نے کہا کہ رانا سہیل نون پر حملہ کرنے والے میرے ووٹرز نہیں۔