|

وقتِ اشاعت :   October 16 – 2018

کوئٹہ :  بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس عبداللہ بلوچ پرمشتمل الیکشن ٹریبونلزکے روبرو قومی اور صوبائی اسمبلی کے مختلف حلقوں میں مبینہ انتخابی دھاندلی ودیگر سے متعلق دائر انتخابی عذرداریوں کی سماعت ہوئی ۔

گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سرداریارمحمدرند کے حلقہ انتخاب سے متعلق دائر انتخابی عذرداری کی سماعت کے دودران درخواست گزار سابق صوبائی وزیر میرعاصم کرد گیلو اپنے وکیل ارباب طاہر ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئے جبکہ سرداریارمحمدرند کی جانب سے نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ نے انتخابی اپیل کی پیروی کی سماعت شروع ہوئی تو سردار یارمحمدرند کے وکیل نے گزشتہ سماعت کے موقع پر عائد کیاجانے والا 5ہزار روپے جرمانہ جمع کرادیا ۔

بعدازاں الیکشن ٹریبونل نے سرداریار محمدرند کے وکیل کو آئندہ سماعت پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 19اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔گزشتہ روز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 262سے متعلق دائر انتخابی عذرداری کی سماعت کے دوران درخواست گزار محمد عیسیٰ کی جانب سے نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ جبکہ رکن قومی اسمبلی مولوی کمال الدین کی جانب سے میر سکندرایڈووکیٹ ٹریبونل کے روبرو پیش ہوئے ۔

سماعت کے دوران رکن قومی اسمبلی مولوی کمال الدین کے وکیل کی جانب سے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت کی استدعا کی گئی جسے منظور کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل نے سماعت18اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔

دریں اثناء الیکشن ٹریبونل کے روبرو رکن صوبائی اسمبلی سکندر عمرانی کے حلقہ انتخاب سے متعلق دائر عذرداری کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار میر محمد صادق عمرانی کی جانب سے ارباب طاہر ایڈووکیٹ پیش ہوئے سماعت شروع ہوئی تو حلقے سے کامیاب امیدوارکے وکیل کی جانب سے مہلت کی استدعا کی گئی جسے منظور کرتے ہوئے ٹریبونل نے سماعت کو18اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔

الیکشن ٹریبونل کے روبرو سابق صوبائی وزیر راحت جمالی کی جانب سے دائر انتخابی عذرداری کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران فریقین کے وکلاء اور دیگر متعلقہ حکام پیش ہوئے تاہم بعدازاں ٹریبونل نے انتخابی عذرداری کی سماعت آج منگل تک ملتوی کردی ۔

علاوہ ازیں الیکشن ٹریبونل کے روبرو پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء سحر گل خلجی کی جانب سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 27کوئٹہ IVسے متعلق دائر آئینی درخواست کی سماعت کے دوران فریقین کے وکلاء ٹریبونل کے روبرو پیش ہوئے سماعت شروع ہوئی تو صوبائی مشیر و رکن صوبائی اسمبلی عبدالخالق ہزارہ کی جانب سے ان کے وکیل نے ٹریبونل کی جانب سے عائد کردہ 10ہزار روپے جرمانہ ادا کرادیا۔

بعدازاں انتخابی عذرداری کی سماعت17اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔الیکشن ٹریبونل نے رکن قومی اسمبلی سید محمود شاہ کے حلقہ 267سے متعلق دائر آئینی درخواست کی بھی سماعت کی جس کے دوران الیکشن ٹریبونل نے درخواست گزار کے وکیل کو اگلی سماعت پر گواہان پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 18اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔

الیکشن ٹریبونل کے روبرو ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سرداربابر موسیٰ خیل کے حلقہ انتخاب سے متعلق دائر انتخابی عذرداری کی سماعت کے دوران درخواست گزار حسن شیرانی کے وکیل نورجان بلیدی ایڈووکیٹ جبکہ کامیاب امیدوار سرداربابر موسیٰ خیل کی جانب سے امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ ٹریبونل کے روبرو پیش ہوئے تو ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے وکیل نے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت کی استدعا کی جسے منظور کرتے ہوئے ٹریبونل نے سماعت 22اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔

الیکشن ٹریبونل کے روبرو صوبائی وزیر داخلہ سلیم کھوسہ کے حلقہ انتخاب سے متعلق دائر انتخابی عذرداری کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران فریقین کے وکلاء اور الیکشن کمیشن کے نمائندے پیش ہوئے ۔سماعت کے دوران صوبائی وزیر داخلہ سلیم کھوسہ کے وکیل کی جانب سے مہلت کی استدعاکی گئی جسے منظور کرتے ہوئے ٹریبونل نے سماعت22اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔

گزشتہ روز الیکشن ٹریوبنل نے سابق صوبائی وزیر اسفندیار خان کاکڑ کی جانب سے دائر انتخابی عذرداری کی بھی سماعت کی جس کے دوران سابق صوبائی وزیر اسفندیار خان کاکڑ اپنے وکیل عامرنواز رنانا ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئے سماعت کے دوران رکن صوبائی اسمبلی عبدالواحد صدیقی کی جانب سے جواب داخل کرنے کیلئے مہلت کی استدعا کی گئی جسے منظور کرتے ہوئے ٹریبونل نے 18اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔