|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2018

گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائی پر عائدپابندی ہٹالی گئی، آج سے گڈانی کے پلاٹ نمبر 9اور10کے علاوہ باقی تمام پلاٹوں پر ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائی سمیت ہر قسم کا کام شروع کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔ 

پلاٹ نمبر9اور 10پر کام تحقیقات مکمل ہونے تک بند رہے گا۔بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے گزشتہ روز ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں واقع پلاٹ نمبر9اور 10کے علاوہ باقی تمام پلاٹوں پر ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائی پر عائد پابندی ہٹالی گئی ہے ۔ 

اتوار14اکتوبر کو گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر9اور10میں ایک ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائی کے دوران سات محنت کش آگ لگنے سے جھلس کر زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد فوری طور پر گڈانی میں پلاٹ نمبر 9اور 10سمیت گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کے تمام پلاٹوں پر ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائی کا کام بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا ۔

اگرچہ یہ پابندی اتوار سے لے کر ایک ہفتے تک کیلئے یعنی اتوار تک کیلئے عائد کی گئی تھی مگر شپ بریکنگ یارڈ گڈانی کے وسیع تر مفاد اور بلوچستان میں صنعتی ترقی اور صوبے کے محنت کشوں کو روزگار کی فراہمی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ہفتے کے روز سے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ہر قسم کا کام شروع کرنے کا اجازت نامہ جاری کردیاگیا ۔ 

چیئرمین بلوچستان ڈیو لپمنٹ اتھارٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈمیں بحری جہازوں کی کٹائی کے دوران ہونے والے نا خوشگوار واقعات کی روک تھام کیلئے ایس او پی پر عملدرآمد شرو ع کردیا گیا ہے اور شپ بریکرز سمیت محنت کش ناکارہ بحری جہازوں کی کٹائی کے دوران آئندہ اس امر کو یقینی بنائیں گے تاکہ انسانی جانوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جاسکے۔

گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں حادثے معمول کی بات ہے اس سے قبل بھی ناکارہ بحری جہازوں پر کام کے دوران مزدوروں کی بڑی تعداد اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھی ہے مگر سیفٹی کے حوالے سے کوئی بھی مؤثر اقدام نہیں اٹھایا گیا بلکہ ٹھیکیدار صاحبان کے ہاتھوں مزدوروں کی زندگی سستی ہوکر رہ گئی ہے۔

شپ بریکنگ یارڈ ایک منافع بخش صنعت ہے یہاں سے اربوں روپے منافع وصول تو کیاجارہا ہے مگر آج تک سیفٹی کے حوالے سے حکومتوں نے یہاں کوئی خاص توجہ نہیں دی ۔ 

گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں دوبارہ کام کا آغاز اگر مزدوروں اور بلوچستان کے مفادات کے پیش نظر شروع کیا گیا ہے تو اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مزدوروں کے جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائی جائینگی اور ساتھ ہی حادثات میں متاثر ہونے والے مزدوروں کی ہر قسم کی مالی معاونت کی جائے تاکہ ان کے اہل خانہ کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔