|

وقتِ اشاعت :   October 23 – 2018

کوئٹہ : وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے سرمایہ کاروں کو ریلوے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہاہے کہ جہاں مسافر ہوگا وہاں ٹرین جائے گی ،ریلوے نظام کو بہتر کرنے سے معیشت مضبوط ہوگی ،سبی ہرنائی ریلوے ٹریک پر سیکورٹی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مشترکہ ایڈوینچر تشکیل دینگے ،عوام کو سہولت دینے کیلئے بولان میل اور اکبربگٹی ایکسپریس کے کرایوں میں کمی کردی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے اسٹیشن کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے غریب عوام کو سہولیات دینے کے لئے بولان میل کا کرایہ700 اور اکبر بگٹی کا کرایہ900 روپے کر دیا گیا اور یہ فیصلہ یہاں کے غریب عوام کے مفاد میں کیا گیا ہے ۔

بولان میل اور اکبر بگٹی ایکسپریس کو بزنس کوچ اور اے سی سٹینڈرڈ بھی لگایا جائیگا اور ایک سال کے اندر اندر ریلوے نظام کو ٹھیک کر کے ملک کی معیشت میں بھر پور کردا رادا کرینگے ریلوے ٹریک کو کرایہ پر دینے کے لئے تیار ہے سرمایہ کار اپنے کوچ کو ریلوے ٹریک پر چلانے کے لئے ہر قسم کا تعاون کرینگے ریل کے بغیر ملکی معیشت بہتر نہیں ہو گی کوئٹہ اور گوادر ملک کی ترقی میں اہم کردا رادا کر سکتی ہے ۔

گوادر دنیا کا 13 واں بند ر گاہ ہے کوئٹہ تفتان ریلوے ٹریک پر بھی بہتری کے لئے اقدامات اٹھائے جائینگے سبی، ہرنائی ریلوے سیکشن پر سیکورٹی کا مسئلہ ہے وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ ملا قات کر کے ایف سی ، لیویز اور ریلوے پولیس پر مشتمل فورس تشکیل دینگے ڈھائی ارب روپے کی لاگت سے ریلوے ٹریک تیار کیا گیا ہے ۔

3 ، چار ماہ میں سبی، ہرنائی سیکشن کو بحال کرینگے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جہاں جہاں لوگ ہونگے وہاں سے ٹرین چلائینگے کوئٹہ ژوب ریلوے ٹریک پر بھی فیزبیلٹی رپورٹ تیارہے اور اس ٹریک پر بھی جلد کام شروع کیا جائیگا ۔

ایک سال کے اندر ریلوے نظام کو بہتر کرینگے اور نئے انجن منگوا کر ٹرینوں کو جدید طرز پر چلائیں گے انہوں نے کہا ہے کہ ماضی میں کو تاہیاں ہوئی ہے اور ان کو تا ہیوں کو ختم کرنے کے لئے کچھ وقت درکار ہے 500 پولیس ریلوے میں بھرتی کریں گے اور تنخواہیں پنجاب کے برابر ہو گی ۔

ایک سال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ ریلوے کی زمین کو پرائیویٹائز کر کے لو گوں کو دعوت دینگے کہ وہ آکر پلازیں بنائیں ٹاسک فور س کا مقصد فریٹ کو بہتر کرنا ہے فریٹ کو بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جائینگے اور فریٹ کو بڑھا کر ریلوے کے خسارے کو جلد از جلد ختم کیا جائیگا۔ 

دریں اثناء وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ کرپشن اور لوٹ مار کے ذریعے ملک کو بدمعاشی بحران میں دھکیلنے والے چوروں کی یونائیٹڈیونین بنانا چاہتے ہیں ۔خواجہ سعد رفیق اور شاہد خاقان عباسی وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہے ہیں۔ 

نواز شریف سے متعلق رائے بدل گئی ہے اب نواز شریف کو شہباز شریف سے زیادہ معاشی مجرم تصور کرتا ہوں۔کوئٹہ پہنچنے پر ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں چور مچائے شور کی فلم لگائی ہوئی ہے اور شور وہ لوگ کررہے ہیں جنہوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے ۔ بائیس کروڑ کے انجن بیالیس کروڑ میں لئے گئے ۔

بعض چور وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہے ہیں اور چوروں کی یونائیٹڈ یونین بنارہے ہیں ۔ وکٹ کے دونوں جانب کھیلنے والوں میں خواجہ سعد رفیق اور شاہد خاقان عباسی ہیں ۔کرپٹ سیاستدانوں نے ملک کو تباہ کردیا اور اس نہج پر پہنچادیا ہے کہ قرضے کی قسط واپس کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فالودہ والے کے اکاؤنٹ سے دو ارب روپے نکل رہے ہیں۔ 

یہ پیسہ چند سیاستدانوں کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوا ہے ۔ جس طرح چین نے چار سو چالیس چوروں کو گولی ماری ہے۔ پاکستان میں بھی قانون کو اتنا آسان اور تیز ہونا چاہیے کہ لوٹ مار اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کو قرار واقعی سزا ملے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا مشن ملک کو چوروں سے نجات دلانا ہے۔ 

ہم عمران خان کی قیادت میں اس ملک کے مسائل حل کریں گے۔ ابھی کڑا اور امتحان کا وقت ہے۔ مہنگائی ہوگی لوگوں کی سہولت دینے میں وقت لگے گا۔ عمران خان ملک میں ایسا نظام لارہے ہیں کہ چور اور ڈاکو،دیانتدار اور کرپٹ اور قاتل و مقتول میں فرق معلوم ہو۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری نے موجودہ حکومت کیلئے جہیز میں قرضوں کی قسطوں کی ادائیگی کے سوا کچھ نہیں چھوڑا ۔ابھی تو ایک سو اٹھائیس اکاؤنٹس کا پتہ چلا ہے ۔ مزید اکاؤنٹس بھی سامنے آئیں گے اس لیے چور سیاستدان ملک سے فرار کا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے دس سالوں میں ملک کے ساتھ جو کیا اس سے بڑی ملک دشمنی کوئی نہیں ہوسکتی۔ ہمیں لنگڑی لولی اوراپاہج معیشت دی ہے ۔دوستوں نے ہماری مدد نہ کی تو لا محالہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

ملک سے لوٹی گئی رقم کی منتقلی کیلئے مرنے والوں ،خوانچہ فروشوں اور ریڑھی والوں جیسے غریبوں کے اکاؤنٹس استعمال کئے گئے یہ سیاست دانوں کی کم ظرفی اور ذہنی پستی کی عکاس ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت میں آنے کے بعد میری رائے یکسر بدل گئی ہے اب میں نواز شریف سے زیادہ شہبازشریف کو موجودہ معاشی بحران کا ذمہ دار اور مجرم سمجھتاہوں ۔

نندی پور پراجیکٹ بلیک لسٹ کمپنی کو دی گئی اور اربوں روپے کی لوٹ مار کی گئی۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ گوادر پورٹ کا دنیا میں کوئی مقابلہ نہیں تاہم بدقسمتی سے گزشتہ ستر سالوں سے اس بندر گاہ سے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا گیا ۔کوئٹہ سے گوادر تک ریلوے لائن فعال ہونے پر گوادر پورٹ مزید ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے اراضی پر کچھی آبادیوں کو نہیں کرایا جائیگا۔

پاکستان ریلوے کو ایک سال میں خسارے سے نکالیں گے۔ ریلوے کی آمدن میں پچاس دنوں میں ایک ارب روپے کا اضافہ کردیا ہے۔ سالانہ آمدن میں دس ارب روپے تک اضافہ کرینگے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون اور ایم ایل ٹو ریلوے اچھی قیمت پر چین کو دینگے۔ انہوں نے کہاکہ کوئٹہ تا تفتان ریلوے ٹریک کی حالت بہتر نہیں کیونکہ تفتان ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا رہا ہے ہماری کوشش ہوگی کہ گوادر سے کوئٹہ تک تیز ٹرین چلائی جائے اور باقی ریلوے پٹڑیوں کو بھی بہتر کیاجائے ۔