|

وقتِ اشاعت :   October 24 – 2018

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر ڈاکٹر حمل بگٹی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے صحت کے شعبے پر خاص توجہ نہیں دی جا رہی ہے بد قسمتی سے بلوچستان کے ڈاکٹرز کو الاؤنس سے محروم رکھا جا رہا ہے جس سے عوام کیساتھ ساتھ ڈاکٹرز کی مشکلات میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔

استینزیہ ڈاکٹرز کی الاؤنس کاٹنا اور ڈاکٹرز کا معاشی استحصال جاری رہا تو ڈاکٹرزکے لئے ان حالات میں کام کرنا مشکل ہو جائے گا جس سے محکمہ صحت مزید تباہی کی جانب گامزن ہو جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر ڈاکٹر عبدالطیف ، ڈاکٹر ارسلان خان، ڈاکٹر نسیم بابر، ڈاکٹر ظہور احمد ودیگر بھی موجود تھے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ دیگر ڈصوبوں میں استینزیہ ڈاکٹرز کو اضافی الاؤنس دیا جاتا ہے لیکن بد قسمتی سے بلوچستان کے ڈاکٹرز کو الاؤنس سے محروم رکھا جا رہا ہے ہم تین مہینوں سے اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہے لیکن اب تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں استینزیہ ڈاکٹرز کی تعداد بہت کم ہے اگر ڈاکٹرز کی معاشی استحصال جاری رہا تو ہم اپنے پیشے چھوڑ کر محکمہ صحت کے دوسرے شعبہ پر جانے پر مجبور ہوجائینگے ۔

بلوچستان میں اس شعبہ کو دیوار سے لگانا سمجھ سے بالاتر ہے انہوں نے کہا کہ ہاؤس آفیسرز پی جی ڈاکٹرز کو چھ ماہ سے تنخواہیں نہ ملنا محکمہ صحت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے حکومت باقی صوبوں کی طرح اس صوبے پر توجہ دیں تاکہ عوام اور ڈاکٹرز کے مشکلات میں کمی ہو سکیں۔