|

وقتِ اشاعت :   October 24 – 2018

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کا 22واں مرکزی کونسل سیشن بنام میر یوسف عزیز مگسی ،بیاد استاد عبدالمجید گوادری میر عبدالعزیز کرد اور چیرمین رازق بگٹی زیرصدارت چیرمین گہرام اسلم بلوچ بمقام بولان میڈیکل شال میں منعقدہوا تین دن جاری رہنے کے بعد اختتام پزیرہوا ۔

چیئرمین گہرام اسلم بلوچ اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہم بلوچستان سندھ سے آئے ہوئے مرکزی کونسلران اور بی ایس او پچار کے نظریاتی و فکر ساتھیوں کی مسلسل جدوجہد کی مرمون محنت ہے کہ آج ہم انتہائی کھٹن و مشکل حالات میں قومی کونسل سیشن کامیابی سے ہمکنارہوا ۔

انہوں نے کہا کچھ تنگ نظر غیر سیاسی اور سیاست سے ناواقف طلبا دشمن قوتوں نے بی ایس او کے قومی کونسل سیشن کو ناکام بنانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے بلوچستان کے بلوچ اور پشتون اور سیاسی اخلاقیات کو پامال کیا انہوں کہا کہ ہم اپنے بلوچ و پشتوں بھائیوں سے یہ امید نہیں تھی کہ وہ اپنے بزرگ سیاسی اکابرین نظرے برعکس طلبا تنظیموں کے درمیان نفرت جنم دیں گے۔

انہوں نی کہا کہ اس تمام مسئلے کو کھٹرا کرنے میں پرنسپل کا ہاتھ تھا انہوں نے خود بی ایس او پجار کے کونسل سیشن کیلئے ہال میں کرسی لگوائے تھے اور بعد میں پیچے ان عناصرون سے ملکر اسی لئے انکار کیا کہ وہ ہمیشہ پرامن تعلیمی ماحول کو خراب کرنے میں اپنے تمام جائز و ناجائز مطالبات منوانے میں بلیک میلنگ اور پریشر گروپ اسی بنیاد پر بنایا گیا کہ ہم دوسرے تنظیم کو اس لئے سرگرمی کرنے نہیں دیے گے کہ وہ ان چیزوں کے خلاف مسلسل جدوجہد کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام صورت حال میں میں میں نے بی این پی ،پشتونخواہ و دیگر سیاسی جماعتوں کے سربراہاں سے مسلسل رابطے میں تھا مگر آخر نتیجہ نکلا کہ تنظیم کی بالائی ادارے کے سربراہ کا یونٹ میں کوئی کردار ادا نہیں کرسکا ۔

انہوں نے کہا کہ اسی پرنسپل اور تمام تنظیموں کے اس عزائم کو ہم نے دور اندیشی برد و بھاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی ناخواشگور ماحول پیدا نہیں کرنے دیا انہوں نے کہا کہ ان کی یہ تعصبانہ حرکت تاریخ کے اورام میں سیاہ الفاظ میں لکھا جائے گا اور انہوں مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ طلبا استحصال کے خلاف ہر فورم میں آواز بلند کی اور انکے حقوق کے لئے آواز بلند کی حتی کہ گزشتہ دنوں جو طلبا بولان میڈیکل کالج میں فیل ھوکر اپنے نااہلی چھپانے کیلے بھوک ہڑتال پربیھٹے تھے۔ 

اْنکی اس آواز کو بھی ہم نے بلند کیا۔ انہوں نے کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کرتے ہوئی کہا کہ انہوں جو بلوچ نیشنلزم کے مادر تنظیم کیساتھ اور بلوچستان اور سندھ سے آئے ہوئے بی ایس او کے نظریاتی و ملتی دوستوں کیساتھ جو رویہ اختیار کرتے ہوئے لاٹھی چارج اور گال گلوچ کا سہارا لیا وہ انتہائی قابل افسوس تھا تاریخ انہیں ہرگز معاف نہیں کرے گا ۔

انہوں نے کہا اس وقت بلوچ اور پشتون طلبا ملک بھر میں استحصال کا شکار ہیں بلوچ قوم شدید مشکلات کا شکار ہے ان حالات میں طلبا اور بی ایس او کا ایک بہت بڑا رول ہوتا ہے بی ایس او بلوچ سیاست کا مضر ہے انکی برہم ہر صورت رکھیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ کہ آج بی ایس او پجار نے یہ ثابت کیا کہ ہم طلبا کے حقیقی نمائندہ ہیں اور بلوچ قوم کے نوجوانوں کی تمام امیدیں بی ایس او پجار سے وابسطہ ہیں بلوچ سیاست میں بی ایس او پجار کا ایک کلیدی کردار رہا ہے آخر میں چیئرمین گہرام نے اپنے تنظیم کے مکرر اور تنظیمی ساتھیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ آپ اسی جوش و ولولے کیساتھ طلبا حقوق کے لیے جدوجہد جاری کریں گے۔ 

کونسل سیشن کا آخری ایجنڈا الیکشن کمیٹی بنائی گئی الیکشن کمیٹی نے الیکشن کرائے جسکے مطابق سابق چیئرمین گہرام اسلم الیکشن کمیٹی کا چیئرمین تھے اور الیکشن کے نتائج کی مطابق مرکزی چیرمین حمید بلوچ سنیر وائس چیرمین آغا داؤد شاہ سیکریٹری جنرل غلام حسین سنیئر جوائنٹ سیکریٹری علاودین مری جونیئر جوائنٹ سیکریٹری قمبر رند اور سیکریٹری اطلاعات عمران بلیدی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے ۔

جونیئر وائس چیئرمین کے لے ایک امید وار نے ریکاؤنٹنگ کی درخواست دی جسکا رزلٹ روکا گیا اور صوبائی صدر گورگین بلوچ سنیئر نائب صدر شفقت ناز جونیئر نائب صدر ارشاد لانگو جنرل سیکریٹری ابرار برکت سنیئر جوائنٹ سیکریٹری آصف نور جونیئر جوائنٹ سیکریٹری عبدالباری پریس سیکریٹری نعیم بلوچ منتخب ہوئے اور سنٹرل کمیٹی کا کاؤنٹنگ کا عمل تاحال جاری ہے۔