|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2018

کوئٹہ: صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نوابزادہ طارق مگسی نے کہا ہے کہ بلوچستان کو پانی کی کمی کے درپیش سنگین مسئلے کے مستقل اور دیر پا بنیادوں پر حل کیلئے ہمیں زیر زمین پانی کے گراف میں اضافے کیساتھ ساتھ نہری نظام کوبھی مؤثر انداز میں فعال کرنا ہوگا۔ 

سندھ کے ساتھ 1991 کے معاہدے کے تحت بلوچستان کے حصہ میں آنے والے پورے پانی کی عدم فراہمی کے مسئلے کو سندھ حکومت کیساتھ مؤثر انداز میں اٹھاکر صوبہ کی پانی کی ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو سیکریٹری آبپاشی سلیم اعوان کی جانب سے کھیر تھر کینال و دیگر پانی کے منصوبوں کی پیش رفت پر دی گئی بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ 

صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی قیادت میں موجودہ حکومت نے پانی کے مسئلے کے حل کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل رکھا ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پٹ فیڈر کینال سمیت صوبہ کے تمام میگا پروجیکٹس کو چین پاکستان اقتصادی راہداری میں شامل کیا جانا چاہیئے تاکہ سی پیک جیسے عظیم منصوبے کے ثمرات سے یہاں کی مقامی آبادی مستفید ہوسکے اس موقع پر صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ کھیر تھر کینال پر جلد از جلد کام کا آغازکیا جائے۔