کوئٹہ : بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے بی ایس سی کے پریکٹیکل امتحان کے لئے صوبے کے ہزاروں طلباء وطالبات کو یونیورسٹی طلب کرنے کے اقدام پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کنٹرولر کے ناجائز اقدامات کا دفاع کرنے میں اس حد تک آگے جارہی ہے ۔
ایک طرف کالج اور یونیورسٹی پروفیسرز کے مابین غلط فہمیاں پیدا کی جارہی ہیں اور دوسری طرف ژوب سے گوادر تک پورے صوبے کے طلباء وطالبات کو پریکٹیکل امتحان کے لئے کوئٹہ طلب کیا جارہا ہے اس شاہانہ حکم کا نوٹس لیا جائے ۔ جامعہ بلوچستان کے کسی ایک ڈیپارٹمنٹ میںیہ گنجائش ہی نہیں کہ اس میں ہزاروں طلباء کا پریکٹیکل لیا جائے ۔
بی پی ایل اے کے مرکزی دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہاگیا ہے کہ کنٹرولر جامعہ بلوچستان کے خلاف قانون اقدامات ، عدالتی احکامات کی پامالی اورکالج اساتذہ کے ساتھ تحقیر آمیز رویے کے خلاف بی پی ایل اے نے اتنے بڑے احتجاج کی کال دی جس پر لبیک کہتے ہوئے ہفتے کے روز صوبے کے تمام ڈگری کالجز میں ایک بھی پریکٹیکل نہیں ہوا۔
افسوس کا مقام ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے اب تک معاملے کا نوٹس ہی نہیں لیا بلکہ کنٹرولر کے دفاع میں پوری یونیورسٹی انتظامیہ فریق بن گئی ہے اور بجائے اس کے کہ یونیورسٹی انتظامیہ معاملے کا حل نکالے الٹا سارا نزلہ طلباء پر گرایا جارہا ہے ۔
بی پی ایل اے یونیورسٹی انتظامیہ کے اس اقدام کو تعلیم دشمنی سمجھتی ہے کیونکہ بلوچستان کے غریب طلباء جن مشکل حالات میں تعلیم حاصل کررہے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں ایسے میں انہیں پریکٹیکل امتحان کے لئے کوئٹہ طلب کرنا ان کی مشکلات میں اضافے کا باعث ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ پروفیسرز کا موقف سننے کی بجائے یونیورسٹی پروفیسرزاور کالج پروفیسرز کے مابین غلط فہمیاں پیدا کرنا چاہتی ہے بی پی ایل اے کسی قسم کا تصادم اور محاذ آرائی نہیں چاہتی لیکن پروفیسرز کے وقا ر اور عزت پر کوئی مفاہمت نہیں کرسکتے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز کنٹرولر جامعہ بلوچستا ن نے کینٹ گرلز کالج میں طالبات کو گراؤنڈ میں بٹھا کر پرچے تھمائے اور بھونڈے انداز میں پریکٹیکل لینے کا جو ڈرامہ رچایا وہ بی پی پی ایل اے نے ناکام بنادیا جس کے بعد کنٹرولر کو اپنے ٹولے کے ہمراہ فرار ہونا پرا ۔
ہمیں خدشہ ہے کہ اب یونیورسٹی میں بھی ہزاروں طلباء و طالبات کو گراؤنڈ میں بٹھا کر پریکٹیکل لئے جائیں گے کیونکہ ایک ڈیپارٹمنٹ میں بھی اتنی کیپسٹی نہیں کہ اس میں ہزاروں طلباء کے پریکٹیکل لئے جاسکیں ۔
بیان میں کالجز ہائیر وٹیکنیکل ایجوکیشن کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ گزشتہ روز کالجز میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کے عمل پر سخت ایکشن لیتے ہوئے یہ تحقیق کرائیں کہ ایسا کس کے کہنے پر کیا گیا اگر محکمہ خاموش رہتا ہے تو یہ ایک بہت بڑا المیہ ہوگا جس کے مستقبل میں منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔
کنٹرولر یونیورسٹی کی وجہ سے بی ایس سی کے پریکٹیکل امتحانات یونیورسٹی میں کرانا تشویشناک ہے ، بی پی ایل اے
وقتِ اشاعت : October 29 – 2018