خضدار: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن خضدار نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر ٹریفک حادثات کو کنٹرول کرنے میں سنجیدہ نہیں آئے روز کئی قیمتیں جانیں ضائع ہورہی ہیں ۔
قومی شاہراہ کئی مقامات سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ملک میں 40فیصد ٹریفک حادثات کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر ہوتے ہیں ذمہ داروں کا اس جانب کوئی توجہ نہیں موٹروے اور ٹریفک پولیس قومی شاہراہ پر تعینات کرکے ڈرائیورحضرات کو ٹریفک قوانین سے متعلق آگاہ اور تیز رفتاری کے نقصانات سے آگاہ کریں جاری بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر آئے روز ٹریفک حادثات معمول کا حصہ بن گئے ہیں جن میں اب تک کئی جانی نقصان کے علاوہ مالی نقصانات الگ ہیں ۔
قومی شاہراہ پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں کم عمر بچے اور غیر تربیت یافتہ افراد گاڑی چلاتے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک حادثات رونماء ہوتے ہیں پی ایم اے نے وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قومی شاہراہ پر حادثات کی روک تھام اور ٹریفک قوانین پر عملدر آمد پر اپنی ذمہ داری پوری کریں ۔
قومی شاہراہ پر ٹراما سینٹر بنانے کے علاوہ قومی شاہرات پرواقع آر ایچ سیز میں طبی عملہ ادویات و ایمبولنس فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ حادثات کی صورت میں زخمیوں کو فوری طبی امداد ملیں اور ان کی قیمتی جانیں ضائع یا ہمیشہ کے لئے معزوری سے بچ جائیں
کوئٹہ کراچی شاہراہ پر حادثات کنٹرول کرنے میں حکومت غیر سنجیدہ
وقتِ اشاعت : November 2 – 2018